Live Updates

زرعی یونیورسٹی اور ایف اے اوکے درمیان موسمیاتی تبدیلی سے ہم آہنگ زرعی ترقی کے لیے مزید تعاون پر اتفاق

جمعہ 18 جولائی 2025 21:07

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جولائی2025ء) موسمیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں سندھ میں زرعی ترقی اور پانی کے مؤثر استعمال کو فروغ دینے کے لیے سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈو جام اور اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت (ایف اے او) کے درمیان مشترکہ منصوبوں میں تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ جمعے کے روز ایف اے او کے صوبائی دفتر ٹنڈو جام میں منعقدہ اجلاس کے دوران کیا گیا، جس میں دونوں اداروں کے اعلیٰ سطحی قیادت نے شرکت کی۔

اجلاس میں سندھ زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر الطاف علی سیال اور ایف اے او کی نمائندہ برائے پاکستان محترمہ فلورنس رولے کے علاوہ، ایف اے او سندھ کے سربراہ ڈاکٹر جولیس موچیمی، ماحولیاتی فنڈ منصوبے کی پروجیکٹ منیجر ایمیلڈا بریجینا، پروگرام انچارج آمنہ باجوہ اور دیگر ماہرین شریک تھے۔

(جاری ہے)

اجلاس کے دوران سندھ زرعی یونیورسٹی اور ایف اے او کے اشتراک سے جاری مختلف منصوبوں کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

اس موقع پر ڈاکٹر الطاف علی سیال نے کہا کہ یونیورسٹی، ایف اے او کے تعاون سے سندھ کے موسمیاتی طور پر حساس اضلاع جیسے عمرکوٹ، سانگھڑ اور بدین میں ماحولیاتی تبدیلیوں سے ہم آہنگ زراعت پر کام کر رہی ہے، جس میں پانی کے مؤثر استعمال، قلیل مدت کی فصلیں، مخلوط کاشتکاری، بیج کی تیاری، مارکیٹنگ اور دیگر پہلوؤں پر کسانوں کے ساتھ تجربات شامل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ یونیورسٹی میں نصب فلکس ٹاور کے ذریعے موسمیاتی ڈیٹا محفوظ کیا جا رہا ہے، تاکہ فصلوں کی منصوبہ بندی اور موسمی خدشات سے متعلق پیشگی اقدامات ممکن بنائے جا سکیں۔ علاوہ ازیں، یونیورسٹی کی کمیونیکیشن ٹیم مقامی کسانوں کے لیے آگہی پروگرام بھی کامیابی سے منعقد کئے، جبکہ ایف اے او کے ساتھ مل کر کام کرنے والے یونیورسٹی کے گریجویٹس فیلڈ میں خوراک کے تحفظ کے لیے اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔

اس موقع پر فلورنس رولے نے کہا کہ گرین کلائمیٹ فنڈ(جی سی ایف) کی معاونت سے سندھ بھر میں خودکار موسمیاتی اسٹیشنز کی تنصیب کا آغاز کر دیا گیا ہے، تاکہ زراعت اور پانی سے متعلق فیصلہ سازی میں بہتری آئے اور مقامی کمیونٹیز کے لیے پائیدار ترقی ممکن ہو۔ڈاکٹر جولیس موچیمی نے بتایا کہ ابتدائی طور پر سانگھڑ، بدین اور عمرکوٹ میں نو خودکار موسمیاتی اسٹیشنز نصب کیے جا رہے ہیں، جو درجہ حرارت، نمی، ہوا کی رفتار و سمت، بارش، مٹی کا درجہ حرارت اور برقی موصلیت جیسے اہم زرعی موسمیاتی عوامل کی پیمائش کریں گے۔

ایمیلڈا بریجینا نے اجلاس میں بتایا کہ سندھ زرعی یونیورسٹی، ایف اے او، زرعی تحقیق، توسیع اور دیگر اداروں پر مشتمل ایک مربوط پلیٹ فارم تشکیل دیا گیا ہے جو سائنس، ٹیکنالوجی اور کاشتکاروں کو باہم جوڑتے ہوئے ماحولیاتی مزاحمت کو مؤثر انداز میں سرانجام دے رہا ہے، اس اجلاس کا مقصد ایف اے او اور یونیورسٹی کے باہمی دوروں کے ذریعے سندھ میں زرعی بہتری، موسمیاتی تبدیلی سے ہم آہنگ کاشتکاری، سائنسی تحقیق، اور فصلوں کی منصوبہ بندی جیسے اہم امور پر تبادلہ خیال اور تعاون کو فروغ دینا تھا۔
Live مون سون بارشیں سے متعلق تازہ ترین معلومات