- غزہ میں اسرائیلی حملے: امدادی مراکز کے قریب 26 فلسطینی ہلاک، 100 سے زائد زخمی
- شام: سویدا میں خونریز جھڑپوں کے بعد فوری جنگ بندی کا اعلان
غزہ میں اسرائیلی حملے: امدادی مراکز کے قریب 26 فلسطینی ہلاک، 100 سے زائد زخمی
غزہ میں حماس کے زیر انتظام سول ڈیفنس ایجنسی نے ہفتے کے روز بتایا ہے کہ جنوبی غزہ میں دو امدادی مراکز کے قریب اسرائیلی حملوں میں 26 فلسطینی ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے۔
ایجنسی کے ترجمان محمود باسل نے اے ایف پی کو بتایا کہ خان یونس کے جنوب مغرب میں واقع ایک امدادی مقام کے قریب 22 افراد مارے گئے، جب کہ رفح کے شمال مغرب میں ایک اور مرکز کے قریب چار افراد جان کی بازی ہار گئے۔
ترجمان نے دونوں واقعات کا ذمہ دار ’’اسرائیلی فائرنگ‘‘ کو قرار دیا ہے۔
(جاری ہے)
غزہ میں جاری جنگی صورتحال کے باعث امدادی سرگرمیاں شدید متاثر ہو رہی ہیں، جبکہ ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
شام کے صوبے سویدا میں خونریز جھڑپوں کے بعد سیزفائر کا حکومتی اعلان
شام کے صدارتی دفتر نے آج ہفتہ 19 جولائی کو ملک کے جنوبی علاقے سویدا میں ایک ہفتے سے جاری خونی جھڑپوں کے بعد فوری اور مکمل جنگ بندی کا اعلان کر دیا ہے۔ صدارتی بیان میں تمام فریقوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ فوراً لڑائی بند کریں اور ہر سطح پر دشمنی ختم کریں۔
ادھر شامی وزارت داخلہ کے ترجمان کے مطابق سرکاری سکیورٹی فورسز کی سویدا شہر میں دوبارہ تعیناتی شروع کر دی گئی ہے تاکہ امن و امان بحال کیا جا سکے۔
اس سے قبل مشرق وسطی کے لیے امریکی ایلچی اسٹیو وِٹکوف نے اعلان کیا تھا کہ اسرائیل اور شام نے سویدا میں جنگ بندی پر اتفاق کر لیا ہے۔ برطانیہ میں قائم اور انسانی حقوق کی نگران غیر سرکاری تنظیم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق سویدا میں ایک ہفتے کے دوران 718 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں 146 دروز جنگجو 245 عام شہری (جن میں سے 165 کو شامی وزارت داخلہ و دفاع کے اہلکاروں نے ماورائے عدالت قتل کیا) سکیورٹی فورسز کے 287 اہلکار، 18 بدو قبائلی جنگجو جبکہ تین بدو شہری (جنہیں دروز جنگجوؤں نے قتل کیا) اور 15حکومتی فوجی اسرائیلی فضائی حملوں میں مارے گئے۔
اس تنظیم کے مطابق یہ جھڑپیں گزشتہ اتوار سے جاری تھیں، جو دروز جنگجوؤں، سنی بدو قبائل اور حکومتی فورسز کے درمیان ہوئیں۔
ادھر اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمشنر فولکر ترک نے جمعہ کے روز سویدا کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ تمام فریقوں کے خلاف آزاد، فوری اور شفاف تحقیقات کی جائیں اور ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
یاد رہے کہ سویدا میں تشدد کے دوران اسرائیل نے حکومتی افواج کو پیچھے ہٹانے کے لیے دمشق اور سویدا میں فضائی حملے بھی کیے تھے۔ سویدا میں حالات فی الوقت پرسکون ہیں تاہم کشیدگی بدستور برقرار ہے۔ مبصرین کے مطابق، مکمل امن کے لیے علاقائی اور عالمی سطح پر مسلسل سفارتی کوششوں کی ضرورت باقی ہے۔