انڈونیشیا کی سندھ کی دیسی مویشی نسلوں میں گہری دلچسپی، سندھ زرعی یونیورسٹی کے ساتھ تحقیق اور تعلیمی اشتراک پر اتفاق

پیر 21 جولائی 2025 16:57

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جولائی2025ء) انڈونیشیا نے سندھ کی دیسی مویشی نسلوں، زراعت اور لائیو اسٹاک کے شعبوں میں بھرپور دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈو جام کے ساتھ تحقیق، تکنیکی تعاون، فیکلٹی اور طلبہ کے تبادلوں سمیت ممکنہ معاہدوں پر رضامندی ظاہر کی ہے۔اس سلسلے میں انڈونیشیا کے قائم مقام قونصل جنرل دیوانتو پریو کوسومو کی قیادت میں قونصلیٹ جنرل آف انڈونیشیا کراچی کا ایک اعلیٰ سطحی وفد سندھ زرعی یونیورسٹی پہنچا۔

وفد میں قونصل برائے اطلاعات و سماجی و ثقافتی امور مسٹر آریے پولوزی، خزانچی مسٹر ہریانتو، انتظامی افسر مسٹر اوریپ ویدودو، علی نور احمد اور محترمہ رمشہ حسین شامل تھے۔انڈونیشین وفد اور سندھ زرعی یونیورسٹی کے ماہرین کے درمیاں ایک باضابطہ اجلاس، وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر الطاف علی سیال کی زیرِ صدارت جامعہ کے کمیٹی روم میں ہوا ، جس میں مہمان وفد کو یونیورسٹی کی تدریسی، تحقیقی سرگرمیوں اور خاص طور پر مویشی پال شعبے میں ہونے والے کام پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

(جاری ہے)

وائس چانسلر ڈاکٹر الطاف علی سیال نے وفد کو بتایا کہ یونیورسٹی سندھ کی خالص اور منفرد دیسی مویشی نسلوں جیسے ریڈ سندھی اور تھرپارکر گائے، کاموری، بری، ٹاپری، پٹیری بکری اور دمبی بھیڑ کی افزائش، دودھ و گوشت کی پیداوار میں بہتری اور جینیاتی تحفظ پر مسلسل تحقیقی و عملی کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نسلیں موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف قدرتی مدافعت، کم وسائل میں بہتر نتائج اور دیہی معیشت کی بحالی میں کلیدی کردار ادا کرتی ہیں۔

ڈاکٹر سیال نے مزید کہا کہ سندھ زرعی یونیورسٹی اس وقت کئی ملکی و بین الاقوامی تحقیقی اداروں کے ساتھ مختلف منصوبوں پر کام کر رہی ہے، اور انڈونیشیا کے ساتھ ممکنہ تعاون دونوں ممالک میں فوڈ سیکیورٹی، موسمیاتی ہم آہنگ مویشی افزائش، اور تدریسی و تحقیقی تبادلوں کو فروغ دے گا۔قائم مقام قونصل جنرل دیوانتو پریو کوسومو نے کہا کہ انڈونیشیا پاکستان، خاص طور پر سندھ میں زراعت اور مویشی پال تحقیق میں شراکت داری کو نہایت اہمیت دیتا ہے، اور سندھ زرعی یونیورسٹی اپنی مہارت، فیکلٹی اور تحقیقی ڈھانچے کی وجہ سے اس تعاون کے لیے مضبوط پلیٹ فارم ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کا یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان تحقیقی معاہدوں کی بنیاد رکھنے اور فوڈ نیوٹریشن، موسمی برداشت رکھنے والی مویشی نسلوں کی ترقی اور طلبہ و فیکلٹی کے تعلیمی تبادلوں کے مواقع پیدا کرنے کی سمت ایک اہم قدم ہے۔قونصل برائے سماجی و ثقافتی امور مسٹر آریے پولوزی نے اس موقع پر کہا کہ ہم سندھ حکومت اور سندھ زرعی یونیورسٹی کے ساتھ مضبوط روابط کی خواہش رکھتے ہیں، تاکہ زراعت اور لائیو اسٹاک کے شعبوں میں مشترکہ تحقیقی و ترقیاتی منصوبوں کا آغاز کیا جا سکے۔

اس موقع پر ڈین فیکلٹی آف اینیمل ہسبنڈری اینڈ ویٹرنری سائنسز ڈاکٹر غیاث الدین شاہ راشدی، ڈائریکٹر یونیورسٹی ایڈوانسمنٹ اینڈ فنانشل اسسٹنس ڈاکٹر محمد اسماعیل کمبھر، چیئرمین اینیمل ریپروڈکشن ڈاکٹر پرشوتم کھتری، ڈائریکٹر ڈاکٹر اعجاز حسین سومرو، ڈاکٹر محمد بچل بھٹو، ڈاکٹر عطا حسین شاہ، ڈاکٹر ہما رضوانہ، چیئرمین ایم ایچ پنہور فارمز غلام سرور پنہور، اور سابق ٹیکنیکل سیکریٹری انجینئر شکیل احمد شیخ سمیت مختلف شعبوں کے اساتذہ و محققین نے شرکت کی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

بعد ازاں انڈونیشی وفد نے اینیمل ریپروڈکشن ماڈل فارم، انسٹیٹیوٹ آف فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، ایم ایچ پنہور فارمز اور دیگر تحقیقی یونٹس کا تفصیلی دورہ کیا، جہاں انہیں یونیورسٹی کی تحقیقی پیش رفت، سہولیات اور منصوبوں پر بریفنگ دی گئی۔