انفارمیشن گروپ کے افسران ملک کی نظریاتی سرحدوں کے اولین محافظ ہیں، عطاء اللہ تارڑ

پیر 21 جولائی 2025 19:32

انفارمیشن گروپ کے افسران ملک کی نظریاتی سرحدوں کے اولین محافظ ہیں، ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جولائی2025ء)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ انفارمیشن گروپ کے افسران ملک کی نظریاتی سرحدوں کے اولین محافظ ہیں جو نہ صرف حکومت کے امور کی موثر ترجمانی کرتے ہیں بلکہ عالمی سطح پر پاکستان کا مثبت تاثر اجاگر کرنے میں بھی کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے انفارمیشن سروسز اکیڈمی میں 41 ویں اسپیشلائزڈ ٹریننگ پروگرام کی پاسنگ آؤٹ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پروبیشنرز سے ملاقات باعث فخر ہے، ان نوجوان افسران سے قومی خدمت کی نئی امیدیں وابستہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انفارمیشن گروپ نے ہر دور میں ملک کی ترقی، نظریاتی سرحدوں کے تحفظ اور قومی بیانیے کی تشکیل میں اہم کردار ادا کیا۔

(جاری ہے)

عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ حالیہ پاک بھارت کشیدگی میں پاکستان کو واضح برتری حاصل ہوئی، اس فتح میں انفارمیشن گروپ اور وزارت اطلاعات کے کردار پر بھی فخر ہے۔

انہوں نے کہا کہ جنگ کا پہلا محاذ انفارمیشن کا محاذ تھا اور اسے ہم نے چیلنج سمجھ کر قبول کیا۔ انفارمیشن گروپ اور وزارت اطلاعات نے بیانیے کے محاذ پر شاندار کردار ادا کیا جسے اعلیٰ سطح پر سراہا گیا۔ انہوں نے کہا کہ انفارمیشن کے شعبے میں ہفتے کے ساتوں دن اور دن رات کی کوئی قید نہیں، یہ ایک مسلسل ذمہ داری ہے جسے قومی فریضہ سمجھ کر ادا کرنا ہوتا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ وزارت اطلاعات کے مختلف اداروں میں ہم نے اصلاحات اور جدت لائی ہے تاکہ بدلتے تقاضوں کے مطابق انہیں ڈھالا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل میڈیا ونگ کو ڈیجیٹل کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ میں تبدیل ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اطلاعات ایک ایسا شعبہ ہے جس میں تمام شعبہ ہائے زندگی اور تمام امورِ مملکت میں ہم سے بہتر کارکردگی دکھانے کی توقع کی جاتی ہے، ہمارے افسران دنیا بھر میں تعینات ہیں، ہمارے افسران ہر وزارت اور ڈویڑن میں موجود ہیں، یہ پاکستان کے لئے بہترین خدمات انجام دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کامیابی مل جل کر اور ہم آہنگی سے کام کرنے سے ملتی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم نے خود کو ڈیجیٹل میڈیا کے دور میں ڈھالا، روایتی میڈیا سے میڈیا کی ایک نئی جہت کی جانب بہت بڑی تبدیلی دیکھی ہے۔ یہاں موجود سینئر افسران ڈیجیٹل میڈیا کی جانب بڑھے، یہ وہ تبدیلی ہے جسے سینئرز نے وقت کے ساتھ سیکھا، اس لئے آپ کے اور آپ کے سینئرز کے درمیان زبردست تعلق ہونا چاہیے۔

وفاقی وزیر عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ سخت تربیتی عمل سے گزرنے کے بعد انفارمیشن افسران نے بہت کچھ عملی کام کر کے سیکھنا ہے،یہ ڈیجیٹل دور اپنے ساتھ نئے چیلنجز بھی لئے ہوئے ہے، ہمارا مین اسٹریم میڈیا، پرنٹ میڈیا سے ایک منظم تدریجی عمل سے گزرتا ہوا الیکٹرانک میڈیا میں ڈھلا، جب پاکستان میں الیکٹرانک میڈیا چینل متعارف کروائے گئے اور انہیں وسیع ابلاغ کے نئے ذریعے کے طور پر دیکھا جا رہا تھا، یہ ایک ایسا ارتقائی عمل تھا جو اپنے ساتھ ایک پوری ترکیب لے کر چلا جس میں کانٹینٹ کنٹرول، ایڈیٹوریل بورڈز، ایڈیٹوریل پالیسی اور مخصوص کوڈز آف کنڈکٹ شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل میڈیا کسی پرانے ادارے یا پرانے طریقہ کار سے ارتقاء پذیر نہیں ہوا۔ ڈیجیٹل میڈیا کی اپنی کچھ خصوصیات ہیں کیونکہ یہ ایک ایسا وجود ہے جو از خود پروان چڑھا، یہ اپنے ساتھ بہت سے چیلنجز بھی رکھتا ہے۔ عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ جدید دور کے ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے آپ لوگوں سے بہت زیادہ توقعات وابستہ ہوں گی۔ انہوں نے عالمی اقتصادی فورم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جب عالمی اقتصادی فورم میں عالمی رہنمائوں سے پوچھا گیا کہ ہمارے دور کا سب سے بڑا خطرہ کیا ہے تو انہوں نے جوہری جنگ اور ماحولیاتی تبدیلی کو سب سے بڑا خطرہ قرار نہیں دیا بلکہ انہوں نے کہا کہ ہمارے دور کا سب سے بڑا چیلنج فیک نیوز، پروپیگنڈا اور غلط معلومات ہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ انفارمیشن سروس میں گمنام ہیروز کی ایک طویل فہرست ہے جنہوں نے ملک کے لئے حیرت انگیز کارنامے سرانجام دیئے،حال ہی میں ہم نے ایک ایسا سلسلہ شروع کیا ہے جس کے ذریعے ان گمنام ہیروز کی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کیا جائے گا جنہوں نے اپنی زندگی کے کئی عشرے پاکستان کی خدمت کے لئے وقف کئے۔ انہوں نے کہا کہ انفارمیشن گروپ کے افسران کے کیریئر کا یہ ابتدائی مرحلہ انتہائی اہم ہے، دعاگو ہوں کہ آپ نہ صرف اس شعبے میں بلکہ ملک کے لیے بھی ویسی ہی کامیابیاں حاصل کریں جیسے آپ کے سینئرز نے حاصل کیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ سالوں کے دوران انفارمیشن گروپ کے افسران کا کردار مسلسل وسعت اختیار کرتا جا رہا ہے۔ آپ سے بہت سی امیدیں وابستہ ہیں۔ آپ وہ مشعل تھامے ہوئے ہیں جو آپ کے سینئرز نے آپ کے سپرد کی ہے۔ اپنے لئے، اپنے ادارے اور اپنے وطن کے لئے نیک نامی کا باعث بنیں کیونکہ پاکستان کے نظریاتی محافظ ہونے کی حیثیت سے آپ پر ایک عظیم ذمہ داری عائد ہے۔ اس ذمہ داری کو احساسِ تفاخر کے ساتھ نبھائیں اور ملک و قوم کی خدمت کریں۔ بہت سے لوگوں کو یہ موقع نہیں ملتا، اس لئے آپ خود کو خوش نصیب تصور کریں کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو یہ عظیم فریضہ سونپا ہے۔ وفاقی وزیر نے تقریب کے اختتام پر شرکاء کے لئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔