بھارت میں خواتین پر تشدد، آبرو ریزی اور قتل کے واقعات روز کا معمول، گجرات میں سی آر پی ایف اہلکار نے ساتھی خاتون افسر کو قتل کر دیا

پیر 21 جولائی 2025 22:30

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جولائی2025ء) بھارت میں خواتین پر تشدد، انکی آبرو ریزی اور قتل کے واقعات روز کا معمول بن چکے ہیں ۔ہسپتال ،تھانہ ،پبلک بس یا کارپوریٹ دفتر بھارت میں کوئی بھی جگہ ایسی نہیں جہاں خواتین خود کو غیر محفوظ نہ سمجھتی ہوں۔ مودی حکومت کا نعرہ بیٹی بچائو، بیٹی پڑھا ئو محض دکھاوا بن کر رہ گیا ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی ریاست گجرات کے ضلع کچھ میں پیراملٹری سینٹرل ریزروپولیس فورس کے ایک اہلکار نے سی آر پی ایف اہلکار نے اپنی ساتھی خاتون افسر کو قتل کر دیا ہے۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق کچھ ضلع میں تعینات خاتون پولیس افسر ارونا بین نتوبائی کو اس کے ساتھی سی آر پی ایف کانسٹیبل دلیپ ڈانگچیا نے قتل کر دیاہے۔ دلیپ نے قتل کا اعتراف کیا اور خود تھانے جا کر گرفتاری دے دی۔

(جاری ہے)

ارونا بین کی عمر 25سال تھی اور کچھ پولیس اسٹیشن میں اسسٹنٹ سب انسپکٹر کی حیثیت سے کام کر رہی تھیں ۔انجر ڈویژن کے ڈی ایس پی مکیش چوہدری کے مطابق دونوں کے درمیان معمولی بات پر جھگڑا ہوا جو شدت اختیار کر گیا اور دلیپ نے غصے میں آ کر ارونا بین کا گلا گھونٹ کراسے قتل کر دیا۔

دونوں 2021سے انسٹاگرام کے ذریعے رابطے میں تھے اور اسی وقت سے ساتھ رہ رہے تھےْ دلیپ کی پوسٹنگ پہلے منی پور میں تھی ۔نربھیا کیس ہو یا کولکتہ میں جونیئر خاتون ڈاکٹر کا قتل اوراب پولیس اسٹیشن میں خاتون افسر کا قتل ان سب واقعات سے واضح ہوتاہے کہ بھارت میں خواتین کہیں بھی محفوظ نہیں سی آر پی ایف اہلکار برسوں سے کشمیر اور منی پور میں مظلوم لوگوں کو وحشیانہ ظلم وتشدد کا نشانہ بنار ہے ہیں ،جس سے ان کی ذہنی حالت بگڑ چکی ہے اب یہی اہلکار بھارت کی بیٹیوں کے لیے بھی خطرہ بن چکے ہیں۔

بھارت میں خواتین ہر روز کسی نہ کسی ظلم کا شکاربنتی ہیں ۔بھارتی فورسز میں ذہنی دبائو، نفسیاتی بگاڑ اور اخلاقی پستی کھل کر سامنے آ رہی ہے۔ یوگا اور شانتی کے پردے میں چھپا بھارت آج خواتین کے لیے موت کا استعارہ بن چکا ہے۔