ناموس رسالت کے قانون میں مداخلت کی ہر کوشش کو مسترد کرتے ہیں، آل پارٹیز تحفظ ناموس رسالت سیمینار کا متفقہ اعلامیہ

منگل 22 جولائی 2025 22:15

سبی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جولائی2025ء) ناموس رسالتؐ کے قانون میں مداخلت کی ہر کوشش کو مسترد کرتے ہیں نیز قانون ناموس رسالت کا تحفظ اور گستاخان رسول کا تعاقب صبح قیامت تک جاری رہے گا۔ ان خیالات کا اظہار جماعت اہلسنت کے صوبائی امیر پیر سید شبیر حسین شاہ گیلانی، مرکزی نائب ناظم اعلی اول جماعت اہلسنت پاکستان پروفیسر حمزہ مصطفائی، پیر محمد گلزار نقشبندی، مولانا قاری محمد اسلم ضیائی، صاحبزادہ محمد عثمان غنی، لیگل کمشن آن بلاسفیمی کے صدر نشیں راو عبدالرحیم، ڈاکٹر اشتیاق ایڈوکیٹ کے علاوہ جمعیت علماء اسلام، انجمن طلباء اسلام، تحریک لبیک پاکستان، مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن، تحریک منہاج القرآن، تنظیم اسلامی، علماء دیوبند، علماء اہل تشیع، جمعیت اہل حدیث کے قائدین، ایڈووکیٹس سپریم کورٹ کے علاوہ علمائ و مشائخ خصوصاً پیر سید کوثر علی شاہ صاحب چراہ شریف، سائیں خاور سرکار، معروف اسکالر پروفیسر ڈاکٹر اورنگزیب ہادی گوجرانوالہ، کرنل اشفاق راولپنڈی، مصطفائی تحریک کے رکن مرکزی شوری محمد اسلم الوری، پرائیویٹ اسکول مینیجمنٹ ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری پروفیسر ابرار احمد خان، طالب علم راہنما بلال ربانی، محسن خان، ایڈووکیٹ سپریم کورٹ خرم قریشی، ایڈووکیٹ تیمور وحید، اسد ایڈووکیٹ، ملک ثاقب ایڈووکیٹ سپریم کورٹ، قاضی عادل عزیز ایڈووکیٹ سپریم کورٹ، مولانا حافظ مقصود احمد جمعیت اہلحدیث، جے یو آئی کے راہنما مفتی محمد عبد اللہ، علامہ قاری مقبول صدیقی ڈویڑنل ناظم اعلیٰ مصطفائی تحریک، جماعت اہلسنت پاکستان کے امیر راولپنڈی ڈویڑن پیر سید قدیر حسین شاہ کاظمی، امیر ضلع جہلم مولانا عصمت اللہ سیالوی، ضلع اٹک کے امیر مولانا زاھد محمود صدیقی، آرگنائزر مولانا شیر زمان چشتی، ناظم اعلیٰ شہزاد احمد ھزاروی، آرگنائزر ضلع راولپنڈی مولانا محمد اقبال رضوی، ضلعی ناظم تعلیم مولانا ظھور احمد نقیبی، ضلعی ناظم نشرواشاعت مولانا حبیب احمد ضیائی، امیر تحصیل راولپنڈی خلیفہ حامد نواز نقشبندی، امیر تحصیل کہوٹہ مولانا محمد افضل رضوی اور کثیر تعداد میں زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے شہریوں نے شرکت کی آج اسلام آباد میں منعقد ہونے والے ''آل پارٹیز تحفظ ناموس رسالت سیمینار'' کا مقصد قانونِ ناموسِ رسالت ؐ کے خلاف اٹھنے والی سازشوں کا متحد ہو کر مقابلہ کرنا تھا۔

(جاری ہے)

شرکاء نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق صاحب کی جانب سے حالیہ عدالتی فیصلے کو مکمل طور پر یکطرفہ، غیر آئینی، اور غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے اسے متفقہ طور پر مسترد کر دیا۔ سیمینار کے متفقہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق کا فیصلہ توہین رسالت کے مجرموں کے لیے راہ فرار کا چور دروازہ کھولنے کے مترادف ہے، جو کسی طور قبول نہیں۔

عدالت کے فیصلے میں بعض نکات غیر مصدقہ، بے بنیاد اور حقیقت کے خلاف ہیں، جس کی بنا پر معزز جج کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کرنے کا مطالبہ کیا جاتا ہے سیمینار میں قرار دیا گیا کہ اگر گستاخی کے کسی کیس میں مدعی یا گواہ کو کوئی نقصان پہنچا تو اس کی تمام تر ذمہ داری عدالت اور بلاسفیمی پروٹیکشن گینگ کے ذمہ داروں اور سہولت کاروں پر عائد ہو گی۔

مطالبہ کیا گیا کہ سوشل میڈیا پر موجود گستاخانہ مواد کو فوری اور مکمل طور پر ہٹانے اور مستقل روک تھام کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ نیز ایف آئی اے کی روکی گئی گرفتاریاں فوری بحال کی جائیں اور ملزمان کو قانون کے مطابق ٹرائل کا سامنا کرنے دیا جائے۔ اسی طرح تمام ٹرائل کورٹس کو ہدایت دی جائے کہ گستاخی کے مقدمات کو ترجیحی بنیادوں پر جلد مکمل کریں متفقہ اعلامیے میں مطالبہ کیا گیا کہ گستاخی مذہب کے جن ملزمان کو ضمانت پر رہا کیا گیا ہے، انہیں ملک سے فرار ہونے سے روکا جائے۔

نیز نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی ای) میں بلاسفیمی کو روکنے کے لیے ایک خود مختار اور بااختیار محکمہ قائم کیا جائے۔ مزید برآں وفاقی حکومت کی چھ وزارتوں اور دس اداروں کی جانب سے عدالتوں میں جمع کروائے گئے انسداد گستاخی ایکشن پلان پر فوری عملدرآمد کیا جائے۔ اسی طرح اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات پر بلا تاخیر عمل کیا جائے تحفظ ناموس رسالت سیمینار نے قرار دیا کہ عدالت کا یہ فیصلہ کہ وہ مجوزہ متنازعہ کمیشن کی مسلسل نگرانی خود کرے گی، غیر قانونی ہے۔

اس کے بجائے حکومت ایک ایماندار افسران پر مشتمل JIT تشکیل دے تاکہ جو بے گناہ ہو، وہ میرٹ پر اپنی صفائی دے کر ریلیف لے سکے۔ کانفرنس کے اختتام پر قائدین نے اس بات پر زور دیتے ہوئے اعادہ کیا کہ قانون ناموس رسالتؐنہ صرف پاکستانی مسلمانوں کا بلکہ دنیا بھر کے مسلمانوں کا ایمانی اور قومی مسئلہ ہے، جس میں کسی ترمیم، کمزوری یا سیاسی مصلحت یا عدالتوں کے ذریعے اس کو غیر مؤثر بنانے کی کسی سازش کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گاسیمینار میں دیگر ممتاز مذہبی، قانونی، اور روحانی شخصیات نے بھی شرکت کی اور سیمینار کے مقاصد کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیا، جن میں قیصر احمد راجہ، علامہ ادریس ہاشمی کہوٹہ، پیر سید وجاہت علی شاہ ہمدانی بھنگالی شریف، عبدالقیوم ناصر، پیر عبید احمد عبید نقشبندی اسلام آباد، راجہ عمران خلیل ایڈووکیٹ، حافظ لیاقت منظور کمبوہ ایڈووکیٹ، سردار رضا قادری (مرکزی سینئر نائب صدر پاکستان انٹرنیشنل مشائخ کونسل)، صاحبزادہ عبید قادری، اور آستانہ عالیہ دیول شریف کے متوسلین شامل ہیں۔

ان تمام حضرات نے قانون ناموس رسالت ؐ کے تحفظ کے لیے ہم آہنگ اور پرامن جدوجہد کے عزم کا اظہار کیاکانفرنس کے آخر میں نور فاطمہ کیس کے سلسلے میں ہونے والے پراپیگنڈا سے متعلق قیصر احمد راجہ، راو عبدالرحیم ایڈووکیٹ اور خرم قریشی ایڈووکیٹ نے شرکاء کے سوالوں کے جواب دیے اور مختلف نکات کی تسلی بخش وضاحت کی جماعت اہلسنت پاکستان نے اعلان کیا کہ تحفظ ناموس رسالتؐ کے لیے آئندہ بھی قانونی، آئینی اور پرامن جدوجہد جاری رکھی جائے گی، اور جو بھی اس قانون کو کمزور کرنے کی کوشش کرے گا، اسے عوامی اور ملی سطح پر سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا۔