عالمی سطح پر سولر پینل سستے، پاکستان میں بھی کسٹم نے درآمدی ویلیو گرا دی گئی

منگل 22 جولائی 2025 21:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جولائی2025ء)ڈائریکٹوریٹ جنرل آف کسٹمز ویلیوایشن کراچی نے دنیا بھر سے درآمد کئے جانیوالے سولر پینلز کی نئی کسٹمز ویلیو 0.08ڈالر فی واٹ سے 0.09ڈالر فی واٹ مقرر کر دی ہے۔ یہ فیصلہ عالمی مارکیٹ میں سولر پینلز کی قیمتوں میں نمایاں کمی کے بعد کیا گیا ہے۔جاری کردہ ویلیوایشن رولنگ (نمبر 2012آف 2025)کے مطابق، ڈائریکٹوریٹ کو مختلف درآمد کنندگان کی جانب سے متعدد درخواستیں موصول ہوئیں جن میں کہا گیا کہ عالمی منڈی میں قیمتیں کم ہو چکی ہیں، لہذا ان مصنوعات کی موجودہ کسٹمز ویلیو کا ازسر نو تعین ضروری ہے۔

بزنس ریکارڈر کے مطابق، اس ضمن میں پاکستان سولر ایسوسی ایشن نے 21جنوری 2025 کو باقاعدہ نمائندگی کرتے ہوئے پرانی ویلیوایشن رولنگ (نمبر 1894/2024مورخہ 4جولائی 2024)پر نظرثانی کی درخواست دی تھی۔

(جاری ہے)

انہوں نے اس بات کی نشان دہی کی کہ مقرر کردہ کسٹمز ویلیو عالمی قیمتوں کے مقابلے میں زیادہ ہے، جس سے درآمد کنندگان کو بینکوں کے ساتھ لین دین میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔

کئی کیسز میں کسٹمز ویلیو، ڈیکلئیر کردہ ٹرانزیکشن ویلیو سے زیادہ تھی، جس سے کلیئرنس میں تاخیر ہو رہی تھی۔19 فروری 2025 کو ہونے والی ابتدائی مشاورت میں بیشتر اسٹیک ہولڈرز اور درآمد کنندگان نے پچھلی ویلیوایشن رولنگ میں درج ٹیئر بیسڈ کٹیگریزیشن کے تسلسل پر اتفاق کیا۔ شرکا نے مقف اختیار کیا کہ جولائی 2024 کے بعد سے سولر پینلز کی قیمتوں میں نمایاں کمی آئی ہے۔

مقامی ڈسٹری بیوٹرز اور پاکستان میں جاری سولر نمائشوں سے مارکیٹ ویری فکیشن کی بھی درخواست کی گئی۔یہ بھی واضح کیا گیا کہ کچھ بڑے درآمد کنندگان ابتدائی اجلاس میں شرکت نہیں کر سکے کیونکہ وہ چین میں ہونے والی ایک بین الاقوامی نمائش میں مصروف تھے، جو تقریبا دو ماہ پر محیط ہے۔بعدازاں ہونے والے اجلاس میں بھی بیشتر شرکا نے قیمتوں میں کمی کے موقف کو دہرایا اور کسٹمز ویلیو میں کمی کی درخواست کی۔

اس سلسلے میں انہوں نے تجارتی انوائسز، جی ڈی دستاویزات اور دیگر شواہد جمع کرائے جو مختلف اقسام کے سولر پینلز کی موجودہ قیمتوں کو ظاہر کرتے تھے۔مزید برآں گزشتہ 90دنوں کا کلیئرنس ڈیٹا حاصل کر کے اس کا بغور جائزہ لیا گیا تاکہ فیصلہ میرٹ اور شفافیت کی بنیاد پر کیا جا سکے۔کسٹمز ویلیو کے تعین کیلئے کسٹمز ایکٹ 1969کے سیکشن 25 کے تحت دستیاب طریقہ کار کا جائزہ لیا گیا۔

تاہم، سیکشن 25(1)میں دیے گئے ٹرانزیکشن ویلیو میتھڈ کو درکار معلومات کی عدم دستیابی کی وجہ سے لاگو نہیں کیا جا سکا۔ آئیڈینٹیکل گوڈز ویلیو میتھڈ کے تحت کچھ قیمتیں قابل عمل پائی گئیں، تاہم مکمل شواہد نہ ہونے کے باعث صرف ان پر انحصار نہیں کیا گیا۔کسٹمز ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے طے کردہ نئی ویلیو نہ صرف درآمدی لاگت کو کم کرے گی بلکہ بینکنگ عمل اور کلیئرنس کو بھی سہل بنائے گی، جس سے ملک میں قابلِ تجدید توانائی کے فروغ کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔