پاک چائنا جوائنٹ چیمبر کا چین کو پاکستان کی شہد کی برآمدات بڑھانے میں دلچسپی کا اظہار

بدھ 23 جولائی 2025 11:10

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جولائی2025ء) پاکستان چائنا جوائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے بین الاقوامی سرٹیفیکیشن سٹینڈرڈز اور جدید پروسیسنگ ٹیکنالوجی متعارف کراتے ہوئے چین کو پاکستان کی شہد کی برآمدات بڑھانے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ پی سی جے سی سی آئی سیکرٹریٹ میں منعقدہ تھنک ٹینک سیشن کے دوران صدر نذیر حسین نے پاکستان کی شہد کی منڈی کی غیر استعمال شدہ صلاحیت کو اجاگر کیا اور اصلاحات اور جدید کاری کی فوری ضرورت پر زور دیا۔

بریگیڈیئر منصور سعید شیخ (ریٹائرڈ) سینئر نائب صد رپی سی جے سی سی آئی نے کہا کہ صوبہ قومی جی ڈی پی میں تقریبا 19 فیصد کا حصہ ڈالتا ہے، جس سے اس کی معیشت کسی بھی پاکستانی خطے کی سب سے بڑی ہے۔انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پنجاب کی فوڈ پراسیسنگ انڈسٹری ایک تبدیلی کی توسیع کے دہانے پر کھڑی ہے،اس کے بڑے پیمانے پر خام زرعی پیداوار، سٹریٹجک مقام، سی پی ای سی کے بنیادی ڈھانچے کی رفتار اور چینی ٹیکنالوجی اور سرمائے تک رسائی، ٹارگٹڈ پالیسی سپورٹ اور بین الاقوامی سرٹیفیکیشن معیارات کے ساتھ، یہ شعبہ روزگار کی تخلیق، دیہی خوشحالی اور برآمدی تنوع کو آگے بڑھانے کے لیے تیار ہے۔

(جاری ہے)

ظفر اقبال، نائب صدر پی سی جے سی سی آئی نے زور دیا کہ 2,300 سے زائد چینی فرمز پاکستان میں سی پیک سے منسلک شعبوں میں کام کر رہی ہیں، جو سرمایہ کاروں کے مضبوط اعتماد کا اشارہ ہے۔ انہوں نےکہا کہ سی پیک فیز II میں فوڈ پروسیسنگ، فصل کے بعد کی ہینڈلنگ، کولڈ سٹوریج اور میکانائزیشن میں مضبوط تعاون شامل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایک چینی ایگری ٹیک گروپ، سیچوان لیٹونگ فوڈ کمپنی، لاہور اور ملتان میں مقامی پروسیسنگ پلانٹس کے ساتھ ملتان میں ایک ہزار ایکڑ کالی مرچ کے پائلٹ کا منصوبہ بنا رہی ہے، جس کا ہدف 2026 تک پروسیسڈ فوڈ میں 3 بلین امریکی ڈالر کی سالانہ تجارت ہے۔