بض اسرائیل نے 2 مارچ سنہ 2025ء سے غزہ کے تمام بارڈربند کررکھے ہیں، محترمہ خولہ خان

بدھ 23 جولائی 2025 16:22

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2025ء)چیئرپرسن خان آف منگ فاؤنڈیشن محترمہ خولہ خان نے دنیا بھر کے باشعور انسانوں، عرب و اسلامی اقوام اور عالمی ضمیر سے اپیل کی ہے کہ وہ غزہ میں جاری قابض اسرائیل کی درندگی،قحط، پیاس اور اجتماعی قتلِ عام کے خلاف فوری طور پر منظم زوردار اور مؤثر عالمی تحریک شروع کریں تاکہ محصور فلسطینیوں کو موت کے شکنجے سے نجات دلائی جا سکے ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انھوں نے کہا کہ ہم سب مل کر تمام ایّام میں قابض صہیونی دشمن کے خلاف ایک اجتماعی اور عالمی آواز بنیں ہم وہ آواز بنیں جو بھوک سے تڑپتے بچوں،پیاس سے نڈھال ماؤں اور ملبے تلے کراہتی انسانیت کی فریاد بن کر ابھرے’’۔

انھوں نے مزید کہا کہ ہم سب مل جل کر مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ بھرپور اظہار یکجہتی کے لیے ہر ممکن سطح پر آواز بلند کریں،ریلیاں نکالیں،اجتماعات منعقد کریں اور یکجہتی کی ایسی فضاء قائم کریں جو دشمن کی بے حسی اور عالمی بے حسی کے قفل کو توڑ ڈالے۔

(جاری ہے)

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت غزہ میں ہر گذرتا لمحہ موت کا پیغام لیے ہوئے ہے۔ قابض اسرائیل نے 2 مارچ سنہ2025ء سے غزہ کے تمام بارڈر بند کر رکھے ہیں، خوراک، پانی، ادویات اور انسانی امداد کو داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جا رہی، جس کے باعث غزہ میں شدید قحط پھیل چکا ہے۔

قابض اسرائیل، امریکہ کی کھلی حمایت سے غزہ پر اجتماعی نسل کشی کی جنگ مسلط کیے ہوئے ہے۔ انھوں نے کہا کہ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اب تک 58 ہزار 765 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جب کہ ایک لاکھ 40 ہزار 485 زخمی ہیں۔ 11 ہزار سے زائد افراد لاپتہ ہیں، جب کہ درجنوں افراد قحط کا شکار ہو کر دم توڑ چکے ہیں دو ملین سے زائد فلسطینی مکمل تباہی، اجڑی بستیوں اور جبری ہجرت کے عذاب کے درمیان زندگی کی آخری سانسیں لے رہے ہیں۔ یہ وہ انسان ہیں جنہوں نے کبھی صرف اپنے حقِ آزادی کا مطالبہ کیا تھا، اور جواب میں انہیں جنگ، قحط، محاصرہ اور موت دی گئی۔