راولپنڈی میں خاتون کے قتل کا معاملہ،مقتولہ کا مبینہ دوسرا خاوند عثمان پیر ودھائی پولیس کے سامنے پیش

نکاح کے 3 دن بعد 8 سے 10 مسلح افراد ہمارے گھر مظفر آباد آئے اور دھمکیاں دیں، سسر کا بیان سامنے آگیا

اتوار 27 جولائی 2025 17:35

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جولائی2025ء)راولپنڈی کی میں فوجی کالونی میں جرگہ کے حکم پر خاتون کو قتل کرنے کے واقعہ میں اہم پیشرفت سامنے آگئی ہے، مقتولہ کا مبینہ دوسرا خاوند عثمان پیر ودھائی پولیس کے سامنے پیش ہوگیا۔مقتولہ سدرہ کا دوسرا نکاح 14 جولائی کو مظفر آباد میں عثمان کے ساتھ ہوا تھا، مقتولہ کے سسر محمد الیاس کا ویڈیو بیان بھی سامنے آگیا جس کے مطابق اس کا بیٹا عثمان پیر ودھائی میں بطور مکینک کام کرتا ہے، بیٹا سدرہ کو اپنے ساتھ گھر لے آیا جس پر دونوں کا نکاح کروایا۔

سسر کے مطابق لڑکی نے بتایا وہ حافظہ قرآن ہے اور اس کا والد فوت ہوگیا ہے جبکہ اس کی والدہ نے چچا سے شادی کرلی ہے، سسر کے مطابق سدرہ نے بتایا کہ چچا اس کی شادی بڑی عمر کے شخص سیکروانا چاہتا ہے، لڑکی نے اہل خانہ کی دھمکیوں سے متعلق آگاہ کیا تھا، نکاح کے 3 دن بعد 8 سے 10 مسلح افراد ہمارے گھر مظفر آباد آئے اور دھمکیاں دیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گھر آئے مسلح افراد سدرہ کو اپنے ساتھ زبردستی پنڈی لے آئے اور بعد میں قتل کر دیا۔

واضح رہے کہ مقتولہ کی دوسری شادی کا نکاح نامہ بھی سامنے آگیا ہے جس کے مطابق سدرہ اور عثمان کا نکاح 12 جولائی کو ہوا، نکاح نامے میں خاتون کو کنواری لکھا گیا ہے۔پیر ودھائی پولیس نے مقتولہ کے شوہر اور سسر کے بیانات کو بھی ریکارڈ کا حصہ بنا دیا ہے جبکہ کل مجسٹریٹ کی موجودگی میں مقتولہ کی قبر کشائی کی جائے گی۔مقدمے میں گورکن، سیکریٹری قبرستان کمیٹی اور رکشہ ڈرائیور پولیس کے پاس جسمانی ریمانڈ پر ہیں۔

واضح رہے کہ حافظہ قرآن سدرہ کے قتل کا واقعہ تھانہ پیر ودھائی کے علاقے فوجی کالونی میں پیش آیا تھا، خاتون کے پہلے شوہر ضیاالرحمن نے مبینہ طور پر قتل کو چھپانے کے لیے تھانہ پیرو دھائی میں مقدمہ درج کروایا تھا۔21 جولائی کو تھانہ پیر ودھائی میں درج کرائی گئی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) میں ضیا الرحمن نے موقف اپنایا تھا کہ اس کی شادی 17 جنوری 2025 کو سدرہ سے ہوئی تھی، مدعی نے اپنی اہلیہ پر طلائی زیورات اور نقدی لے کر فرار ہونے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

اطلاعات کے مطابق مقتولہ کو مبینہ طور پر جرگے کے فیصلے پر موت کے گھاٹ اتارا گیا تھا، تھانہ پر ودھائی میں درج ایف آئی آر میں لڑکی کے عثمان نامی شخص سے مبینہ تعلق اور غیر شرعی نکاح کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔مدعی نے ایف آئی آر میں الزام عائد کیا تھا کہ روالپنڈی کی فوجی کالونی کا رہائشی عثمان موقف اپنایا تھاکہ اس کی بیوی سدرہ کو ورغلا کر اپنے ساتھ لے گیا ہے اور غیر شرعی طور پر اس سے نکاح بھی کرلیا ہے، مدعی نے پولیس نے اپنی بیوی کو بازیات کرانے کی استدعا کی تھی۔

دوسری جانب خاتون کے قتل کا فیصلہ کرنے والے مرکزی ملزم عصمت اللہ کی جانب سے ہی اس کی نماز جنازہ پڑھانے کا بھی انکشاف ہوا ہے جبکہ ملزم کی چندہ ماہ قبل بازار میں سرعام فائرنگ کی ویڈیو بھی منظر عام پر آ گئی۔ویڈیو میں ملزم کو بندوق سے سر عام ہوائی فائرنگ کرتے دیکھا جاسکتا ہے، ملزم عصمت اللہ پیرودھائی میں سدرہ کو غیرت کے نام پر قتل کرنے کے مقدمے میں بھی ملزم ہے۔ملزم عصمت اللہ خاتون کی لاش چھپا کر دفن کرنے میں بھی ملوث ہے، ملزم لڑکی کی تدفین کے بعد اسکی قبر کا نشان ختم کرنے کے فیصلہ کی منصوبہ بندی میں بھی شامل تھا، ملزم عصمت اللہ نے ہی قرآن حافظ خاتون کا نماز جنازہ پڑھوایا تھا۔