عالمی بینک کے اعلی سطحی وفد کا یلو لائن بی آر ٹی منصوبے سندھ کے سائٹ آفس کا دورہ

اتوار 27 جولائی 2025 18:00

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 جولائی2025ء) عالمی بینک کے اعلی سطحی وفد نے سندھ میں یلو لائن بی آر ٹی منصوبے کے سائٹ آفس کا دورہ کیا اور جام صادق پل کے قریب جاری تعمیراتی کام کا تفصیلی جائزہ لیا۔سینئر وزیر برائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ سندھ شرجیل انعام میمن، سیکریٹری ٹرانسپورٹ اسد ضامن اور ایم ڈی سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کمال دایو نے وفد کا استقبال کیا۔

اتوار کو جاری اعلامیہ کے مطابق عالمی بینک کے وفدکی آمد پر اجلاس منعقد ہواجس میں سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے وفد کو یلو لائن بی آر ٹی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی اور یلو لائن بی آر ٹی منصوبے کی افادیت، اہمیت اور پیشرفت پر روشنی ڈالی۔ ورلڈ بینک کے وفد میں ریجنل وائس پریزیڈنٹ مسٹر عثمان دیونی، کنٹری ڈائریکٹر برائے پاکستان بولورما آمنگابازار، ریجنل پریکٹس ڈائریکٹر فادیہ سعادہ، ریجنل پریکٹس ڈائریکٹر المود ویٹز، آپریشنز مینیجر گیلیوس ڈراوگیلس، اسپیشل اسسٹنٹ ٹو ریجنل وائس پریزیڈنٹ لوبنا حاجی، آپریشنز آفیسر حنا سلیم لوٹیا اور سینئر ایگزیکٹو اسسٹنٹ ولید انور شامل تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یلو لائن بی آر ٹی کراچی کا ایک اسٹریٹیجک اور وژنری منصوبہ ہے جس کا مقصد عوام کو تیز، سستی اور محفوظ سفری سہولت دینا ہے، یہ منصوبہ شاہراہِ نورجہاں سے کورنگی انڈسٹریل ایریا اور لانڈھی تک محیط ہوگا، روزانہ لاکھوں افراد مستفید ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ یلو لائن نہ صرف شہریوں کی نقل و حرکت کو بہتر بنائے گی بلکہ معاشی سرگرمیوں کو بھی فروغ دے گی، ہم چاہتے ہیں کہ منصوبہ عالمی معیار کے مطابق مکمل ہو۔

شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ یلو لائن بی آر ٹی میں صرف الیکٹرک بسیں چلیں تاکہ یہ منصوبہ مکمل طور پر ماحول دوست ہو، ہم نے پاکستان میں پہلی بار ای وی بسیں اور خواتین کے لیے پنک بس سروس متعارف کروائی جو اب کامیابی سے چل رہی ہیں، ای وی بسوں سے ماحولیاتی آلودگی میں کمی آئے گی، فیول اخراجات میں بھی خاطر خواہ بچت ہو گی۔انہوں نے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ای وی اسکوٹر اسکیم لا رہے ہیں، اب تک 8 ہزار سے زائد خواتین نے درخواست دی ہے، ایک فوڈ چین کمپنی بھی تربیت میں ہمارے ساتھ کام کر رہی ہے تاکہ خواتین کو مکمل طور پر تیار کیا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ صرف ٹرانسپورٹ نہیں، یہ سماجی انقلاب کی بنیاد ہے، کراچی سرکلر ریلوے اور کراچی تا سکھر ہائی سپیڈ ریل منصوبے پر بھی کام جاری ہے۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے ہم نے اسپیشل اکنامک زونز قائم کیے ہیں جہاں سرمایہ کاروں کو دس سال تک ٹیکس چھوٹ دی گئی ہے، ڈالر کی قدر میں اضافے کی وجہ سے بی آر ٹی کے تعمیراتی لاگت میں فرق ضرور آیا ہے، لیکن حکومت اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے پرعزم ہے۔

ورلڈ بینک کے وفد نے یلو لائن بی آر ٹی منصوبے کی رفتار، معیار اور وژن کو سراہا اور کراچی جیسے بڑے شہر میں مزید ٹرانسپورٹ منصوبوں کی ضرورت پر زور دیا۔ وفد نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل پر بھی دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سندھ کے اقدامات کو مثبت قرار دیا۔ملاقات کے موقع پر سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے معزز مہمانوں کو شیلڈز اور سندھی ثقافت اجرک اور ٹوپی کے تحائف بھی پیش کئے۔