حکومت حق دو بلوچستان کو لانگ مارچ کو اسلام آباد جانے سے نہیں روک سکتی‘حافظ نعیم الرحمن

بلوچستان کے عوام پرامن احتجاج کا اپنا آئینی حق استعمال کررہے ہیں، قافلے کو روکا گیا تو جگہ جگہ دھرنے ہونگے،امیرجماعت اسلامی

اتوار 27 جولائی 2025 19:00

حکومت حق دو بلوچستان کو لانگ مارچ کو اسلام آباد جانے سے نہیں روک سکتی‘حافظ ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جولائی2025ء)امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت نے جگہ جگہ‘‘حق دو بلوچستان کو‘‘لانگ مارچ کے شرکاء کو روکنے کیلئے ٹینکرز کھڑے کرکے رکاوٹیں ڈالنے اور کارکنوں کی پکڑ دھکڑ سے حالات خراب کرنے کی کوشش کی مگر کارکنوں نے پر امن رہتے ہوئے حکومتی رکاوٹوں کو ہٹایا اور اپنا سفر جاری رکھا۔

ملک میں آئینی اور جمہوری حکومت ہوتی توسیاسی کارکنوں کا جگہ جگہ استقبال کرتی۔ہم لانگ مارچ کے شرکاء کی سیاسی جدوجہد کو سلام پیش کرتے ہیں۔جماعت اسلامی کے کارکنوں نے کبھی قانون کو ہاتھ لیا ہے نہ توڑ پھوڑ کی ہے۔حکومت اوچھے ہتھکنڈوں سے باز آجائے اور لوگوں کو اپنا آئینی حق استعمال کرنے دے۔جمہوری قوتوں کا راستہ روکنے کا مطلب دہشت گردوں اور قوم پرستوں کو طاقت فراہم کرنا ہے۔

(جاری ہے)

ہمارا حکومت سے رابطہ ہے،حکومت کی قائم کردہ کمیٹی جماعت اسلامی کی لیاقت بلوچ اور امیر العظیم پر مشتمل کمیٹی سے رابطے میں ہیں۔حکومت ایک طرف ہم سے رابطے کررہی ہے اور دوسری طرف لانگ مارچ کا راستہ بھی روکا جارہا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے حق دو بلوچستان کو لا نگ مارچ کے شرکاء سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کیا۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ لانگ مارچ کے شرکاء جنہیں دھرنے دینے پر مجبور کیا جارہا ہے وہ بلوچستان کی عوام کی نمائندگی کر رہے ہیں۔

جماعت اسلامی آئینی حدود میں رہتے ہوئے اپنا احتجاج ریکارڈ کراتی ہے۔ حکومت،انتظامیہ اور ذمہ دار اداروں کو عوام کی بات سننا گوارہ نہیں تو انہیں حکمرانی کا بھی حق نہیں۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام حکومت تک اپنے مطالبات پہنچانے اور اپنے مسائل کے حل کیلئے سینکڑوں کلومیٹر کا سفر کرکے اسلام آباد جارہے ہیں۔حکو مت کا فرض تھا کہ وہ مارچ کے شرکاء کو سہولتیں فراہم کرتی مگر حکمران عوام سے بات کرنا اپنی توہین سمجھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ حکومت اور اداروں کی نا اہلی ہے کہ عوام کو سڑکوں پر آنا پڑتا ہے،یہ نا اہلی عوام پر نہ ڈالی جائے۔لانگ مارچ کے شرکاء صوبے کے تمام قبیلوں برادریوں اور قومیتوں کے حقوق کے تحفظ کی بات کرنے نکلے ہیں۔حکمرانوں کو یہ بات یاد رکھنی چاہئے کہ اگر انہوں نے جمہوری قوتوں اور آئین پاکستان پر یقین رکھنے والوں کا راستہ روکیں گے تو اس سے قوم پرست غیر جمہوری قوتوں اور دہشت گردوں کو اپنا راستہ بنانے کا موقع ملے گا۔