ایف آئی اے کا انسانی سمگلروں اور غیر قانونی کرنسی نیٹ ورکس کے خلاف کریک ڈاؤن ،10 افراد گرفتار

اتوار 27 جولائی 2025 21:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 جولائی2025ء) وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے متعدد علاقوں میں مربوط کارروائیوں کے سلسلے میں انسانی اسمگلنگ، ویزا فراڈ اور غیر قانونی کرنسی کے تبادلے میں ملوث 10 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا۔ یہ کریک ڈاؤن ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل رفعت مختار راجہ کی ہدایت پر ملک بھر میں کام کرنے والے اسمگلنگ اور مالیاتی جرائم کے نیٹ ورک کو ختم کرنے کی مہم کے ایک حصے کے طور پر کیا گیا۔

ایف آئی اے ملتان زون نے انتہائی مطلوب انسانی سمگلر فیروز قیصر سگو سمیت تین افراد کو گرفتار کر لیا۔ دیگر گرفتار ملزمان میں محمد اعظم اور محمد وزیر شامل ہیں۔ تینوں نے مبینہ طور پر بیرون ملک ملازمت کا وعدہ کر کے شہریوں سے دھوکہ دہی کی، بغیر ڈیلیور کیے بڑی رقم نکالی۔

(جاری ہے)

خانیوال سے گرفتار فیروز قیصر کے خلاف ملتان زون میں 9 اور فیصل آباد میں اضافی الزامات درج ہیں۔

اس نے مبینہ طور پردبئی اور سعودی عرب میں نوکریوں کی جعلی پیشکش کر کے متاثرین سے 8.2 ملین روپے سے زائد کا گھپلہ کیا۔محمد اعظم پر آذربائیجان میں ملازمت کے بہانے 600,000روپے کے فراڈ کا الزام ہے۔محمد وزیر نے مبینہ طور پرمتحدہ عرب امارات میں وعدہ شدہ ملازمتوں کے لیے شہریوں سے 2.36 ملین روپے کی خورد برد کی۔ ایف آئی اے لاہور زون نے لاہور اور اسلام آباد میں چھاپے مار کر نوید طاہر اور زبیر محمد کو گرفتار کر لیا، دونوں پر ویزا فراڈ کا الزام ہے۔

نوید طاہر نے مبینہ طور پر لتھوانیا میں نوکری کا وعدہ کرتے ہوئے ایک شہری سے 1.68 ملین روپے لئے۔زبیر محمد پر امریکی ویزا حاصل کرنے کی آڑ میں 700,000خورد برد کا الزام ہے۔دونوں ملزمان وعدے کے مطابق ویزا فراہم کرنے میں ناکام رہے اور گرفتاری سے قبل روپوش ہو گئے تھے۔ایک اور اہم کارروائی میں ایف آئی اے بلوچستان زون نے کوئٹہ اور چمن میں غیر قانونی کرنسی ایکسچینج اور حوالات/ہنڈی کی کارروائیوں میں ملوث پانچ افراد اکمل خان، سیف اللہ، بشیر احمد، عبدالقیوم اور عبداللہ کو گرفتار کیا۔

حکام نے چھاپوں کے دوران بڑی مقدار میں684,000 پاکستانی روپے،230.5 ملین ایرانی ریال،135,000 افغانی،700 امریکی ڈالر، 200 سعودی ریال اور 150 آسٹریلین ڈالر کرنسی ضبط کی۔ تفتیش کاروں نے چیک بک، رسیدیں اور بینک سلپس بھی برآمد کیں جو حوالہ آپریشنز سے منسلک ہیں۔ ملزمان مبینہ طور پر مناسب لائسنس کے بغیر کام کر رہے تھے اور برآمد شدہ رقوم کے ذرائع کی وضاحت کرنے میں ناکام رہے۔تمام مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور ان سے تفتیش جاری ہے۔ ایف آئی اے کے ترجمان کے مطابق ایجنسی انسانی اسمگلنگ، ویزا فراڈ اور غیر قانونی مالیاتی کارروائیوں کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر کاربند ہے۔