بین الاقوامی برادری بھوک کو جنگ کا ہتھیار نہ بننے دے ،سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ

پیر 28 جولائی 2025 17:23

ادیس ابابا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 جولائی2025ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کی طرف سے غزہ میں بھوک کو جنگ کے ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کو مسترد کرے۔ اے ایف پی کے مطابق انہوں نے ایتھوپیا میں اقوام متحدہ کی ایک کانفرنس میں وڈیو کے ذریعے بتایا کہ ماحولیاتی تبدیلی اں فصلوں، سپلائی چینز اور انسانی امداد میں خلل ڈال رہی ہیں ۔

غزہ سے لے کر سوڈان تک اور اس سے آگے جاری جنگیں بھوک کو پھیلا رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھوک عدم استحکام کو ہوا دیتی ہے اور امن کے لئے خطرہ ہے۔ ہمیں بھوک کو جنگ کے ہتھیار کے طور پر کبھی قبول نہیں کرنا چاہیے۔ 21 ماہ سے جاری جنگ سے تباہ حال غزہ سنگین انسانی صورتحال سے دوچار ہے اور مارچ سے مئی تک اسرائیل کی طرف سے غزہ کی مکمل ناکہ بندی کی وجہ سے وہاں امداد نہ پہنچنے کے باعث صورتحال مزید خراب ہو گئی ہے۔

(جاری ہے)

ناکہ بندی میں نرمی کے بعد سے، غزہ تک پہنچنے والی امداد کی سطح ضرورت سے بہت کم ہے ۔ اپریل 2023 سے، سوڈان آرمی چیف عبدالفتاح البرہان اور حریف نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز کے کمانڈر محمد حمدان ڈگلو کے درمیان اقتدار کی کشمکش سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔ اس لڑائی میں ہزاروں افراد جاں بحق اور 70 لاکھ سے زیادہ لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔