تفتان سمیت پاک ایران سرحدی راستوں کی بندش، چاغی کے ہزاروں افراد دو وقت کی روٹی کو ترس گئے

پیر 28 جولائی 2025 19:03

دالبندین(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جولائی2025ء)ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کے بعد ایرانی حکام نے پاکستان کے ساتھ لگنے والے سرحدی پوائنٹس بند کر دیے ہیں۔ اس بندش سے بلوچستان کے ضلع چاغی سمیت وہ تمام سرحدی علاقے متاثر ہوئے ہیں جو ایران سے متصل ہیں۔ ہزاروں افراد جو ایران جا کر مزدوری، کاروبار یا تیل کی چھوٹی تجارت کرتے تھے، اب روزگار سے محروم ہو چکے ہیں۔

تفتان بارڈر، جو دونوں ممالک کے درمیان تجارتی، سفری اور مذہبی آمدورفت کا اہم راستہ ہے، فی الحال صرف ایران سے پاکستان آنے والوں کے لیے کھلا ہے۔ مگر پاکستان سے ایران جانے والوں کو روکا جا رہا ہے، چاہے ان کے پاس ویزہ ہی کیوں نہ ہو۔نوکنڈی، راجے پوائنٹ، اور دیگر مقامی سرحدی راستے بھی بند ہیں، جہاں سے لوگ ٹوکن سسٹم کے تحت ایران سے تیل کے ساتھ وابستہ رہے۔

(جاری ہے)

اب یہ تمام راستے تین ماہ سے مکمل بند ہیں، جس کی وجہ سے لوگ فاقہ کشی کا شکار ہیں۔ایران سے حال ہی میں واپس آنے والے ایک مزدور نے بتایادو سال سے ایران میں کام کر رہا تھا، حالات خراب ہونے پر واپس آ گیا ہوں، ویزہ موجود ہے لیکن اجازت نہیں دی جا رہی۔ گھر میں چولہا بجھ چکا ہے، روزگار کا کوئی ذریعہ نہیں۔چاغی کے بیشتر علاقوں میں نہ کوئی فیکٹری ہے، نہ صنعت۔

روزگار کا واحد ذریعہ سرحد پار مزدوری یا تجارت تھی۔ اب یہ بند ہونے سے ہزاروں خاندان دو وقت کی روٹی کو ترس رہے ہیں۔سرحدی عوام نے وفاقی و صوبائی حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر ایرانی حکام سے سفارتی رابطے کرے تاکہ بارڈر کھولے جا سکیں اور متاثرہ افراد کو دوبارہ روزگار مل سکے۔ اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو یہ صورتحال انسانی بحران اختیار کر سکتی ہے۔