Live Updates

وکیل سلمان صفدر کی بیرون ملک روانگی،عمران خان کی 9 مئی مقدمات میں ضمانت کی سماعت موخر

سلمان اکرم راجہ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ سلمان صفدر اس وقت ملک سے باہر ہیں اس لئے سماعت ملتوی کی جائے،عدالت عظمیٰ نے بانی پی ٹی آئی کے مرکزی وکیل کی بیرون ملک روانگی کے باعث سماعت 12 اگست تک ملتوی کردی

Faisal Alvi فیصل علوی منگل 29 جولائی 2025 10:54

وکیل سلمان صفدر کی بیرون ملک روانگی،عمران خان کی 9 مئی مقدمات میں ضمانت ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29جولائی 2025)سلمان صفدر کی بیرون ملک روانگی، بانی پی ٹی آئی عمران خان کی 9مئی مقدمات میں ضمانت کی سماعت موخر، چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، سپریم کورٹ میں وکیل سلمان اکرم راجہ نے پیش ہو کر عدالت کو آگاہ کیا کہ سلمان صفدر اس وقت ملک سے باہر ہیں اس لئے سماعت ملتوی کی جائے۔

بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے عدالت سے اگلے ہفتے کی تاریخ دینے اور تمام فریقین کو فوری نوٹس جاری کرنے کی استدعا کی تاہم عدالت نے نوٹس جاری کرنے کی فوری درخواست مسترد کردی۔بعدازاں بانی پی ٹی آئی کے مرکزی وکیل سلمان صفدر کی بیرون ملک روانگی کے باعث سماعت 12 اگست تک ملتوی کردی گئی۔خیال رہے کہ اس سے سے قبل بانی پی ٹی آئی عمران خان کی 9 مئی مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں سپریم کورٹ میں سماعت کیلئے مقررکی گئیں تھیں۔

(جاری ہے)

بتایا گیا تھا کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں جسٹس محمد شفیع صدیقی پرمشتمل دو رکنی بینچ درخواست گزار ملزم عمران خان کی لاہور ہائیکورٹ کے فیصلوں کیخلاف اپیلوں کی سماعت کرے گا۔عدالت عظمی میں 9 مئی کی دہشت گردی اور جلاؤ گھیراؤسے متعلق مقدمات میں بانی پی ٹی آئی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی آٹھ اپیلیں سماعت کیلئے مقرر کی گئیں تھیں۔

قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے 9 مئی کیس میں ضمانت منسوخی کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیاتھا۔سپریم کورٹ میں نو مئی مقدمات میں بانی پی ٹی آئی کی ضمانت منسوخی کے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف اپیلیں ایڈووکیٹ سلمان صفدر کے ذریعے دائر کی گئی تھیں۔اپیلوں میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ لاہور ہائیکورٹ کے حکمنامے میں گواہوں کے بیانات میں تاخیرکو جائز قرار دینے کی کوشش کی گئی اور کہا گیا تھاکہ اعانت کے حوالے سے معلومات بروقت فراہم کرکے چار مئی سن دو ہزار تئیس کو پولیس ریکارڈ پر لائی گئی تھی جبکہ یہ وضاحت اس سے پہلے کسی عدالتی فورم پر استغاثہ نے پیش ہی نہیں کی تھی۔

اپیلوں میں مزید یہ بھی کہا گیا تھا کہ یہ اس بات کے مترادف ہے کہ ہائی کورٹ نے استغاثہ کی کمزوریوں کو پورا کرنے کی غیر ارادی کوشش کی، جو ضمانت کے معاملات میں عدالتی صوابدید کے دائرے سے بالکل باہر ہے، اور متنازعہ حکم میں دی گئی وجوہات کی شفافیت کو متاثر کرتا ہے۔درخواست گذار پر نو مئی کی مبینہ سازش کا کوئی مخصوص الزام عائد نہیں کیا گیا،حیران کن با ت ہے کہ اگر حکام کو 7مئی کو سازش کا علم تھا تو انھوں نے پیشگی کارروائی کیوں نہیں کی گئی تھی۔

کارروائیاں بدنیتی اور سیاسی مقاصد کو واضح کرتی ہیں،لاہور ہائیکورٹ کے 24جون کے فیصلے کیخلاف اپیل منظور کی جائے۔درخواست گزارکے مطابق پولیس شکایت کنندہ اور تفتیشی ادارہ دونوں کردارادا کر رہی ہے جو تفتیش کے عمل اور شفافیت اور غیرجانبداری کو مشکوک بناتا ہے بلخصوص اس وقت جب پولیس سیاسی احکامات کے تحت کام کرتا ہوا نظر آئے۔پولیس نے حکمت عملی کے تحت 14جولائی 2024تک انتظار کیا جب درخواست گذار کے عدت میں نکاح مقدمے میں بری ہونے کے فوری بعد گرفتار کیا گیاتھا۔یہ حقائق سازشی طریقہ کار کو ظاہر کرتے ہیں جس کا مقصد درخواست گذار کو رہائی سے روکنا تھا۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات