چینی کی قیمت اور دستیابی بحران ، شوگر ملز مالکان اور ڈیلرز کے درمیان تنازعہ تاحال حل نہیں ہو سکا

31 جولائی کے بعد مقامی سٹاکس ختم ہو جائیں گے جس کے بعد چینی کی دستیابی مزید محدود ہو سکتی ہے، شوگر ڈیلرز کو چینی 165 روپے پر نہیں مل سکی اس لئے بازار میں آج بھی چینی کی سپلائی معطل رہے گی، سہیل ملک صدر شوگرڈیلرز ایسوسی ایشن کی میڈیا سے گفتگو

Faisal Alvi فیصل علوی منگل 29 جولائی 2025 13:32

چینی کی قیمت اور دستیابی بحران ، شوگر ملز مالکان اور ڈیلرز کے درمیان ..
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29جولائی 2025)چینی کی قیمت اور دستیابی بحران پرشوگر ملز مالکان اور ڈیلرز کے درمیان تنازعہ تاحال حل نہیں ہو سکا، عوام مہنگی چینی خریدنے پر مجبور، چینی کی خرید و فروخت پر جاری کشیدگی کے باعث بازاروں میں چینی کی سپلائی معطل،شوگر ڈیلرز ایسوسی ایشن کے رہنما سہیل ملک نے میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شوگر ڈیلرز کو آج بھی چینی 165 روپے پر نہیں مل سکی اس لئے بازار میں آج بھی چینی کی سپلائی معطل رہے گی۔

شوگر ملز مالکان نے وزارت پیداوار سے ملی بھگت کر کے چینی کو برآمد کر دیا جس سے اربوں روپے کا منافع ہڑپ کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ 125 روپے والی چینی کو 167 روپے فی کلو بیرون ملک بیچا گیا۔ اب جب مقامی مارکیٹ میں بحران پیدا ہوا تو سارا الزام صرف ڈیلرز پر ڈال دیا گیا۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ شوگر ڈیلرز اس وقت روپوش ہو چکے ہیں۔شوگر ملز مالکان بحران پر براہ راست مؤقف دینے سے گریز کر رہے ہیں۔

سہیل ملک نے خبردار کیا کہ 31 جولائی کے بعد مقامی سٹاکس ختم ہو جائیں گے جس کے بعد چینی کی دستیابی مزید محدود ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر چینی کی قیمت 190 روپے فی کلو تک لے جائی جائے تو شاید مسئلہ وقتی طور پر حل ہو جائے لیکن حکومت اور عوام کیلئے یہ ناقابل قبول ہوگا۔سہیل ملک نے یہ دعویٰ کیا کہ کئی شوگر ڈیلرز اس وقت ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) پر آ جانے کے خدشے کے باعث روپوش ہو چکے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت اتوار بازاروں اور فئیر پرائس شاپس پر چینی 170 روپے میں فراہم کر سکتی ہے لیکن اصل حل مارکیٹ کو آزاد چھوڑنے میں ہے۔ حکومت کی جانب سے چینی کی ایکس مل قیمت 165روپے اور ریٹیل قیمت 173 روپے مقرر کرنے کے باوجود عوام کو سستی چینی میسر نہیں۔لاہور اور اسلام آباد کے بعد اب کراچی سمیت دیگر شہروں میں بھی چینی نایاب ہوگئی ہے جہاں چینی دستیاب ہے وہاں اس کی قیمت 200 روپے فی کلو تک ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل ملک میں چینی کی قیمتوں پر قابو پانے کیلئے گزشتہ دنوں حکومت نے شوگر ملوں سے مذاکرات کے بعد چینی کی ایکس مل اور ریٹیل قیمتیں مقرر کی تھیں۔حکومت نے چینی کی ترسیل میں تاخیر اور معاہدے کی خلاف ورزی پر سخت نوٹس لیتے ہوئے شوگر ملوں کے تمام ذخائر کی سخت نگرانی کا فیصلہ کیا تھا۔وفاقی وزیر رانا تنویر حسین کی زیر صدارت شوگر سیکٹر پر اعلیٰ سطح اجلاس ہوا جس میں چینی کی قیمتوں اور معاہدے کی خلاف ورزی پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے فیصلہ کیا گیا تھاکہ اب شوگر ملز کے تمام ذخائر کی مکمل نگرانی کی جائے گی اور چینی کی قلت کے ذمہ دار عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔