مذہبی ہم آہنگی وقت کی اہم ترین ضرورت ، سب کو ملکر اسکی ترویج کے لیے مشترکہ کردار ادا کرنا ہوگا‘ رمیش سنگھ اروڑہ

منگل 29 جولائی 2025 17:31

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جولائی2025ء) صوبائی وزیر برائے اقلیتی امور سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے کہا ہے کہ آج کے پاکستان کو سب سے بڑھ کر مذہبی ہم آہنگی، باہمی رواداری اور اتحاد کی ضرورت ہے،یہ پیغام دینا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے کہ تمام مذاہب کے ماننے والے اس ملک کے برابر کے شہری ہیں اور ان کی ثقافت، عقائد اور اقدار کا احترام ہم سب پر لازم ہے۔

ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر نے انسانی حقوق کے کیمپ آفس میں منعقدہ ایک اہم مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس کا مقصد بین المذاہب ہم آہنگی اور سماجی یگانگت کے فروغ کے لیے ٹھوس لائحہ عمل مرتب کرنا تھا۔اجلاس میں سیکرٹری انسانی حقوق فرید احمد تارڑ، سول سوسائٹی، انسانی حقوق کے نمائندے، مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے مذہبی رہنما اور ممتاز سماجی شخصیات شریک ہوئیں۔

(جاری ہے)

رمیش سنگھ اروڑہ نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اقلیتوں کو "سر کا تاج" قرار دے کر یہ ثابت کیا ہے کہ وہ محض الفاظ نہیں بلکہ اقلیتوں کے ساتھ عملی یکجہتی اور شمولیت پر یقین رکھتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دیوالی، ہولی، کرسمس اور بابا گرونانک دیو جی کے جنم دن سمیت دیگر مذہبی مواقع پر حکومت پنجاب کی شرکت اور تعاون اس جذبے کی روشن مثال ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ پاکستان کی پہچان رواداری، محبت اور باہمی احترام ہے، جسے مستحکم کرنے کے لیے ہمیں ایک مربوط انٹرفیتھ ایکشن پلان تشکیل دینا ہوگا جبکہ اجلاس میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ 11 اگست کو یوم اقلیت کو بھرپور طریقے سے منایا جائے اور اس حوالے سے مختلف تقریبات منعقد کی جائیں ، جس میں اکیڈمیہ، مذہبی عبادت گاہوں وغیرہ کو شامل کیا جائے۔

اجلاس میں شامل مسلم، سکھ ، ہندو ، مسیحی اور دیگر کمیونٹی کے نمائندگان نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ہر مکتبہ فکر کو اس مہم میں شامل کیا جائے تاکہ معاشرے میں برداشت، بھائی چارے اور قومی وحدت کو فروغ مل سکے۔سیکرٹری انسانی حقوق فرید احمد تارڑ نے کہا کہ اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ اور ان کی مساوی حیثیت کے لیے ان کا محکمہ مسلسل سرگرم ہے۔ انہوں نے انٹرفیتھ ہم آہنگی کو پاکستان کے مثبت تشخص کا نمائندہ قرار دیا۔

جاوید ولیم (سربراہ فیسز پاکستان) نے کہا کہ ان کی تنظیم حکومت پنجاب کے ساتھ مل کر معاشرتی برداشت اور مذہبی ہم آہنگی کے فروغ کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون اور آئین کے دائرے میں رہ کر سب کو ایک دوسرے کے عقائد کا احترام کرنا ہوگا۔ریورنڈ ڈاکٹر مجید ایبل نے تعلیمی اداروں، میڈیا، مذہبی پلیٹ فارمز اور کمیونٹی کی سطح پر انٹرفیتھ سرگرمیوں کے فروغ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان اقدامات سے معاشرتی ہم آہنگی اور مثبت طرزِ فکر کو فروغ ملے گا۔

اجلاس کے اختتام پر شرکاء نے متفقہ طور پر اس عزم کا اظہار کیا کہ مذہبی ہم آہنگی، باہمی رواداری، قومی یکجہتی اور بھائی چارے کے فروغ کے لیے مشترکہ اور سنجیدہ کوششیں جاری رکھی جائیں گی۔ اجلاس کے اختتام پر سید مفتی عاشق حسین نے پاکستان کی ترقی، خوشحالی اور دنیا بھر میں امن کے لیے خصوصی دعاء بھی کرائی۔اجلاس میں شرکت کرنے والوں میں مفتی عاشق حسین، پروفیسر ڈاکٹر مسعود مجاہد، علامہ ڈاکٹر بدر منیر مجددی، امرناتھ رندھاوا، سید مدثر حسین شاہ، سید محمود غزنوی، محمد یوسف (ڈائریکٹر انسانی حقوق)، نورالصباء اور دیگر ممتاز شخصیات شامل تھیں۔