
غزہ: قحط نما کیفیت میں ہلاکتوں اور بیماریوں میں اضافہ
یو این
بدھ 30 جولائی 2025
20:15

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 30 جولائی 2025ء) غذائی تحفظ کے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کے لوگوں کو قحط کے بدترین خطرے کا سامنا ہے جہاں بڑے پیمانے پر خوراک کی قلت اور بیماریوں کے نتیجے میں بھوک سے متعلقہ اموات بڑھتی جا رہی ہیں۔
اقوام متحدہ کی سرپرستی میں غذائی تحفظ کے مراحل کی مربوط درجہ بندی (آئی پی سی) کے مطابق، حالیہ عرصہ کے دوران علاقے میں خوراک کے استعمال میں کمی آئی ہے اور تمام آبادی کو شدید غذائی قلت کا سامنا ہے جو قحط کی تین میں سے دو علامات ہیں۔
عالمی پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) میں شعبہ ہنگامی اقدامات کے ڈائریکٹر راس سمتھ نے جنیوا میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ لوگ اپنی آنکھوں سے اور اپنی ٹیلی ویژن سکرینوں پر یہ تباہی برپا ہوتے دیکھ رہے ہیں۔
(جاری ہے)
بھوک سے بچوں کی ہلاکتیں
'آئی پی سی' کے مطابق، غزہ میں ایک تہائی آبادی کئی روز فاقے کرنے پر مجبور ہے۔ ہسپتالوں پر بوجھ بڑھ گیا ہے جہاں اپریل کے بعد شدید غذائی قلت کا شکار 20 ہزار سے زیادہ بچوں کا علاج کیا گیا۔ وسط جولائی سے اب تک پانچ سال سے کم عمر کے کم از کم 16 بچے بھوک سے متعلقہ وجوہات کی بنا پر ہلاک ہو چکے ہیں۔
قبل ازیں، 'آئی پی سی' کے تجزیے میں کہا گیا تھا کہ ستمبر تک غزہ کی تمام آبادی کو تباہ کن درجے کے غذائی عدم تحفظ کا سامنا ہو سکتا ہے۔ ماہرین نے بتایا ہے کہ کم از کم پانچ لاکھ لوگ اس درجے کی بھوک کا شکار ہو سکتے ہیں جس کے نتائج لاچاری اور پھر موت کی صورت میں سامنے آتے ہیں۔
غزہ میں جنگ، بمباری، تباہی اور نقل مکانی بدستور جاری ہے جہاں اب تک تقریباً 60 ہزار شہری ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 70 فیصد عمارتیں تباہ ہو گئی ہیں۔
'آئی پی سی' نے تصدیق کی ہے کہ لوگ بڑے پیمانے پر نقل مکانی کر رہے ہیں اور 88 فیصد علاقے پر لوگوں کو انخلا کے احکامات دیے جا چکے ہیں۔نقل مکانی کا بحران
غزہ کی 21 لاکھ آبادی میں 90 فیصد لوگ ایک یا اس سے زیادہ مرتبہ نقل مکانی کر چکے ہیں۔ 18 مارچ کو جنگ بندی ختم ہونے کے بعد 762,500 افراد نے اپنے علاقوں سے انخلا کیا ہے۔
علاقے بھر میں امداد کی رسائی میں بہت سی رکاوٹیں حائل ہیں جہاں امدادی قافلوں کو مسلسل روکا اور لوٹا جا رہا ہے۔
اتوار کو اسرائیل نے اعلان کیا تھا کہ وہ غزہ میں امدادی سرگرمیوں کے لیے جنگ میں روزانہ وقفہ دے گا۔ اطلاعات کے مطابق، اتوار کو 100 سے زیادہ ٹرک امداد لے کر غزہ آئے تاہم اقوام متحدہ کے اداروں کا کہنا ہے کہ بے پایاں ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بہت بڑی تعداد میں امداد کی متواتر آمد ضروری ہے۔جنگ بندی کا مطالبہ
'آئی پی سی' نے غزہ میں غیرمشروط اور فوری جنگ بندی، انسانی امداد کی بلارکاوٹ رسائی اور ضروری خدمات کی بحالی پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہنگامی اقدامات کے بغیر بڑے پیمانے پر اموات کا خدشہ ہے۔
غذائی تحفظ کے ماہرین نے شہریوں، امدادی کارکنوں اور پانی، نکاسی آب، سڑکوں اور ٹیلی مواصلات کے نظام کو تحفظ دینے کی اپیل بھی کی ہے۔
'ڈبلیو ایف پی' اور عالمی ادارہ اطفال (یونیسف) نے ایک مشترکہ انتباہ میں کہا ہے کہ علاقے میں شدید غذائی قلت اور متعلقہ اموات کے حوالے سے موثر معلومات کا حصول آسان نہیں کیونکہ غزہ کا طبی نظام تباہ ہو چکا ہے۔
مزید اہم خبریں
-
معاشی بہتری کے حکومتی دعووں کی قلعی کھل گئی
-
3 سالوں میں تقریباً 30 لاکھ پاکستانی ملک کو خیرباد کہہ گئے
-
وزیرصحت پنجاب کا سروائیکل ویکسین کیخلاف سوشل میڈیا مہم چلانے پر قانونی کارروائی کا اعلان
-
پیپلزپارٹی کی 17سالہ حکمرانی کے باعث اہل کراچی بدترین حالات اور اذیت کا شکار ہیں
-
کرکٹ میچز اورایشیاء کپ کے تناظر میں لاہور پولیس کا قمار بازوں کیخلاف کریک ڈاؤن
-
گورنرسندھ کامران خان ٹیسوری کا Xuzhou میں الیکٹرک گاڑیوں اور موٹرسائیکل فیکٹری کا دورہ
-
سیلاب متاثرین کی بھرپور مدد کر رہے ہیں، وزیراعلی سندھ
-
لاہورمیں ٹیٹنس ، انسولین کی دستیابی ہر صورت یقینی بنانے کی ہدایت
-
شافع حسین کا پنجاب بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن کا دورہ ، امتحانات اور مارکنگ کے عمل کی نگرانی کیلئے بنائے گئے مانیٹرنگ سیل کا افتتاح
-
مریم نواز کا وزیرآباد کیلئے الیکٹرک بس پراجیکٹ کا آغاز
-
پنجاب میں دسمبر تک 1100 اور اگلے سال تک 1500 الیکٹرک بسیں پہنچ جائیں گی
-
پاکستانی ٹیم ہوٹل سے اسٹیڈیم کیلئے روانہ ہو گئی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.