سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت ، فنانس اور ریونیو کی مشترکہ کمیٹی کا اجلاس

بدھ 30 جولائی 2025 23:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 جولائی2025ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت ، فنانس اور ریونیو کی مشترکہ کمیٹی کا اجلاس بدھ کو منعقد ہوا ۔ اجلاس کی صدارت سینیٹر انوشہ رحمان اور سینیٹر سلیم مانڈوی والانے کی ،کمیٹی نے بارٹر ٹریڈ اتھارٹیز کی میعاد کو ایک سال سے بڑھا کر تین سال کرنے کی توثیق کی، اجلاس میں پاکستان اور ایران کے درمیان سرحد پار تجارت کو بڑھانے کے لیے بارٹر ٹریڈ میکنزم 2023 میں تزویراتی ترامیم کی سفارش بھی کی گئی ۔

مشترکہ کمیٹی اجلاس میں کمیٹی نے SRO 642(1)/2023 میں اہم طریقہ کار کی رکاوٹوں کا جائزہ لیا اور وزارت تجارت کو ہدایت کی کہ وہ علاقائی تجارت میں رکاوٹ پیدا کرنے والی پابندیوں کو دور کرے۔ کمیٹی نے سفارش کی کہ PSW اور WeBOC کے ساتھ لازمی رجسٹریشن کسٹمز کے ذریعہ کرائی جائے، جبکہ تاجروں کو مطلوبہ ڈیٹا فوری طور پر جمع کرانے کی اجازت دی جائے۔

(جاری ہے)

کمیٹی نے 90 دن کے نیٹ آف کی سخت شرط میں ترمیم کی تجویز پیش کی، جس کے تحت تاجروں کو ایک مقررہ مدت کے اندر درآمدی اور برآمدی قدروں کو متوازن کرنے کی ضرورت تھی۔

کمیٹی نے وزارت سے تشخیص کے طریقہ کار ، خاص طور پر WeBOC کے ذریعہ تشخیص شدہ اقدار اور خودکار ڈیبٹ پر انحصارجو کہ خطے میں حقیقی تجارتی طریقوں سے مطابقت نہیں رکھتے کا جائزہ لینے کی سفارش کی اس کے علاوہ کمیٹی نے جرمانے کی شق پر نظر ثانی کرنے کی سفارش کی اور کہا کہ منسوخی، بلیک لسٹ، یا مالی جرمانے جیسی سخت کارروائیاں حقیقی تجارتی کوششوں کو روک سکتی ہیں، عدم تعمیل کے معاملات کو سماعت کے عمل اور منصفانہ حل کے طریقہ کار کے ذریعے حل کیا جائے، تاجروں کے درمیان اعتماد کو فروغ دیا جائے اور دو طرفہ تجارت کی حمایت کی جائے۔

کمیٹی نے مزید سفارش کی کہ ایران کے لیے علیحدہ بارٹر تجارتی معاہدہ کیا جائے۔ اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بعد کمیٹی نے مندرجہ ترامیم کی سفارش کرنے کے علاوہ SRO میں شامل کرنے کے لیے تین اہم ترامیم کی منظوری دی جن میں ای پی او اور آئی پی او کے مطابق وسیع تر تجارتی اختیارات کی اجازت دینے کے لیے قابل برآمد اور درآمدی مصنوعات کی محدود فہرست کو ہٹانا، "درآمد کے بعد برآمد" شرط کو ہٹانا، آزادانہ لین دین کو قابل بنانا ، پرائیویٹ اداروں کے ذریعہ مشترکہ تجارت کو آسان بنانے کے لیے کثیر فریقی معاہدہ کے انتظامات (مثلاً کنسورشیم) کو شامل کرنے کی ترمیم کی منظوری دی ۔

ان اصلاحات کا مقصد طریقہ کار کو آسان بنانا، پرائیویٹ سیکٹر کی شرکت کی حوصلہ افزائی کرنا، اور قانونی تجارت کی حوصلہ افزائی کرنا ہے، جبکہ بلوچستان کی اقتصادی ترقی اور ایران کے ساتھ تجارتی تعلقات کو گہرا کرنا ہے۔وزارت کو ہدایت کی گئی کہ وہ ترمیمی عمل کو بلا تاخیر شروع کرے، کمیٹی کو ایک جدید، جامع اور عملی بارٹر ٹریڈ فریم ورک کی تعمیر کے عزم کی تصدیق کرے۔