بین الاقوامی توانائی ایجنسی نے نئے مذاکرات پر اتفاق کیا ہے ، ایران

اتوار 3 اگست 2025 10:20

تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 اگست2025ء) ایران نے کہاہے کہ بین الاقوامی توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون کے لیے ایک نئے میکانزم پر اتفاق کیا گیا ہے ۔ العربیہ کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ان کا ملک اب بھی یورینیم کو افزودہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بین الاقوامی توانائی ایجنسی نے ان کے ساتھ تعاون کے لیے ایک نئے میکانزم پر اتفاق کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایجنسی مذاکرات کے لیے ایک ٹیم ایران بھیجے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ عمارتوں کی تجدید اور مشینوں کی جگہ لی جا سکتی ہے کیونکہ ٹیکنالوجی دستیاب ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس بڑی تعداد میں سائنسدان اور تکنیکی ماہرین ہیں جنہوں نے ہماری تنصیبات میں کام کیا ہے۔

(جاری ہے)

لیکن افزودگی دوبارہ شروع کرنے کا وقت اور طریقہ حالات پر منحصر ہے۔

انہوں نے فنانشل ٹائمز کو انٹرویو دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ جب تک امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ افزودگی کو مکمل طور پر روکنے کا مطالبہ کرتے رہیں گے کوئی معاہدہ نہیں ہو گا۔ اس کے باوجود انہوں نے یہ خیال ظاہر کیا کہ امریکا مذاکرات کے ذریعے اپنے خدشات کا اظہار کر سکتا ہے۔انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی ہے کہ مذاکرات اور دلائل پیش کیے جا سکتے ہیں لیکن افزودگی صفر ہونے کی صورت میں ایران کے پاس پیش کرنے کے لیے کچھ نہیں ہو گا۔

ایرانی وزارت خارجہ کے سرکاری ترجمان اسماعیل بقائی نے اعلان کیا تھا کہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کا وفد اگلے دو ہفتوں میں ایران پہنچ سکتا ہے۔ گزشتہ ہفتے انہوں نے مزید کہا تھا کہ یہ دورہ تعاون جاری رکھنے کے اختیارات پر بات چیت کے لیے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی پارلیمنٹ کی طرف سے منظور کردہ قانون کے پیش نظر آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون کے نئے اختیارات پر بات کرنا ضروری ہے۔