دہشتگردی کے مستقل خاتمے کیلئے وفاقی صوبائی حکومتوں، قبائلی عمائدین پر بااختیار جرگہ تشکیل دیا جائے

حکومت ہمیں امن دے، قبائلی عمائدین ہر قسم کے تعاون کے لیے تیار ہیں، دہشتگردی کے خلاف سب متحد ہیں، آپریشن اور نقل مکانی قابل قبول نہیں، وزیراعلی خیبر پختونخوا کی زیرصدارت مشاورتی جرگہ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 4 اگست 2025 19:39

دہشتگردی کے مستقل خاتمے کیلئے وفاقی صوبائی حکومتوں، قبائلی عمائدین ..
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 اگست 2025ء) وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیرصدارت مشاورتی جرگہ نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے مستقل خاتمے کیلئے وفاقی صوبائی حکومتوں، قبائلی عمائدین پر بااختیار جرگہ تشکیل دیا جائے، حکومت ہمیں امن دے، قبائلی عمائدین ہر قسم کے تعاون کے لیے تیار ہیں۔  میڈیا کے مطابق وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی میزبانی میں امن و امان سے متعلق علاقائی جرگوں کا سلسلہ جاری، اس سلسلے کا دوسرا مشاورتی جرگہ آج وزیراعلی ہاوس میں منعقد ہوا۔

جرگے میں ضلع باجوڑ اور مہمند کے عمائدین اور منتخب عوامی نمائندوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ وزیراعلی کے مشیر بیرسٹر محمد علی سیف،  سنیٹر نور الحق قادری، چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ اور آئی جی پولیس کے علاؤہ متعلقہ کمشنرز،  ڈپٹی کمشنرز اور پولیس حکام بھی جرگے میں شریک تھے۔

(جاری ہے)

جرگہ سفارشات کے مطابق ہم امن چاہتے ہیں، حکومت ہمیں امن دے، ہم ہر قسم کے تعاون کے لیے تیار ہیں۔

دہشتگردی کے خلاف سب متحد ہیں ، دہشتگرد سب کے دشمن ہیں۔ آپریشن اور نقل مکانی قابل قبول نہیں ہے۔ دہشتگردی کے مستقل خاتمے کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومتوں ، قبائلی عمائدین سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز پر مشتمل وسیع البنیاد اور با اختیار جرگہ تشکیل دیا جائے ، جو افغان حکومت اور عوام  سے بامقصد  مذاکرات کرے۔ مقامی جرگوں کی کاروائی ایک نیک شگون ہے۔

اسے مزید با مقصد بنایا جائے تاکہ اِس کا اچھا نتیجہ دوسرے علاقوں کے لئے بھی مفید ثابت ہو۔ مزید برآں مشیر اطلاعات،بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے کہا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی قیادت میں صوبائی حکومت امن وامان کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھا رہی ہے۔ خیبر اور اورکزئی کے قبائلی جرگوں کے بعد آج وزیراعلیٰ ہاؤس میں باجوڑ جرگہ بلایا گیا ہے، جرگے میں قبائلی عمائدین اور دیگر اسٹیک ہولڈرز سے علاقے میں امن و امان کے حوالے سے تفصیلی بات چیت کی جائے گی، آل پارٹیز کانفرنس کے بعد مرحلہ وار جرگے منعقد کیے جا رہے ہیں۔

مقامی قبائلی جرگوں کے بعد گرینڈ جرگہ منعقد کیا جائے گا،گرینڈ جرگے میں پائیدار امن کے لیے سفارشات مرتب کرکے متعلقہ فورم کو پیش کی جائیں گی، امن کا قیام خیبر پختونخوا حکومت کی اولین ترجیح ہے، ضم شدہ اضلاع افغانستان کے بارڈر پر واقع ہیں، افغانستان کے ساتھ دہشت گردی کی روک تھام کے لیے رابطہ کاری ناگزیر ہے،امن و امان کیلئے تمام اقدامات کے عوام کے اعتماد اور تعاون سے کئے جائیں گے۔