امریکا کا تجارتی خسارہ 16 فیصد کمی سے دو سال کی کم ترین سطح پر آ گیا

بدھ 6 اگست 2025 12:07

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 اگست2025ء) رواں سال جون کے دوران صارفین کی ضرورت کی اشیاء کی درآمدات میں نمایاں کمی کے باعث امریکا کا تجارتی خسارہ 16 فیصد کم ہو کر 60.2 ارب ڈالر رہ گیا جو دو سال کی کم ترین سطح ہے، چین کے ساتھ امریکا کا تجارتی خسارہ بھی کم ہو کر 21 سال کی کم ترین سطح پر آ گیا ہے جو درآمدی اشیاء پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیرف پالیسی کا نتیجہ قرار دیا جا رہاہے۔

رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق تازہ سرکاری اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ جون میں امریکا کی کل برآمدات 277.3 ارب ڈالر جبکہ درآمدات 337.5 ارب ڈالر رہیں ۔ صارفین کی اشیاء اور صنعتی مواد کی درآمدات کووڈ 19 وبا کے درمیانی عرصے کے بعد سب سے کم سطح پر آ گئیں جبکہ سرمایہ جاتی اشیاء کی برآمدات نے نیا ریکارڈ قائم کیا۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹرمپ کی جانب سے نافذ کردہ ٹیرف کا اثر صرف تجارت تک محدود نہیں رہا بلکہ خدمات کے وسیع شعبے پر بھی پڑا ہے جہاں جولائی میں کاروباری سرگرمیاں جمود کا شکار ہو گئیں، متعدد کمپنیوں نے شکایت کی ہے کہ اضافی محصولات سے اخراجات بڑھ گئے ہیں اور کاروباری منصوبہ بندی مشکل ہو گئی ہے تاہم تجارتی خسارے میں کمی نے امریکی معیشت کو دوسری سہ ماہی میں سہارا دیا جو کہ پہلی سہ ماہی میں 0.5 فیصد سکڑنے کے بعد سالانہ 3.0 فیصد کی شرح سے بڑھی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اعداد و شمار معیشت کی کمزوری کو مکمل طور پر ظاہر نہیں کرتے۔صدر ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے درجنوں تجارتی شراکت داروں کو آگاہ کیا کہ ان کی برآمدات پر 10 فیصد سے 41 فیصد تک کے درآمدی ٹیکس 7 اگست سے نافذ ہوں گے۔ ییل یونیورسٹی کے بجٹ لیب کے مطابق ان محصولات کے بعد امریکہ میں اوسط درآمدی ٹیکس کی شرح بڑھ کر 18.3 فیصد ہو گئی ہے جو کہ 1934 کے بعد سب سے زیادہ ہے۔

ٹرمپ کے جنوری میں دوبارہ وائٹ ہاؤس میں آنے سے قبل یہ شرح صرف 2 سے 3 فیصد کے درمیان تھی۔ فنانشل مارکیٹس کے ماہر اقتصادیات اورن کلاچکن کے مطابق گزشتہ ہفتے کی تجارتی پالیسی نے اگرچہ غیر یقینی صورتحال کو کم کیا لیکن جو کمپنیاں سمجھ رہی تھیں کہ محصولات محض دھمکیاں ہیں، اب حقیقت کا سامنا کرنے پر مجبور ہیں، ہماری رائے میں بلند محصولات کے منفی اثرات پالیسی کی وضاحت سے حاصل ہونے والے ممکنہ فوائد پر حاوی ہوں گے۔