ہائبرڈ چاول کی نئی قسم PU786 پاکستانی زراعت کے لیے گیم چینجر ہے، زرعی ماہرین

بدھ 6 اگست 2025 17:16

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 اگست2025ء)پاکستانی زرعی ماہرین اور کسانوں نے پاکستان اور چین کے سائنسدانوں کی جانب سے تیار کردہ ہائبرڈ چاول کی نئی قسم PU786 کوسرہاتے ہوئے کہا ہے کہ PU786 صرف ایک چاول کا بیج نہیں بلکہ خوشحالی، جدت اور غذائی خودمختاری کا بیج ہے، 1600 کلوگرام سے 5600 کلوگرام فی ایکڑ کی پیداوار ،یہ پاکستانی زراعت کے لیے گیم چینجر ہے، یہ کسانوں کے لیے ایک انقلابی تبدیلی ہے،یہ برسوں کی محنت کا نتیجہ ہے۔

گوادر پرو کے مطابق پاکستان اور چین کے سائنس دانوں نے مشترکہ طور پر ایک نئی ہائبرڈ چاول کی قسم PU786 متعارف کروا دی ہے، جو فی ایکڑ پیداوار کو تین گنا تک بڑھانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ یہ پیش رفت بین الاقوامی سطح پر توجہ حاصل کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

یہ پیش رفت نہ صرف ملکی زرعی شعبے میں انقلاب برپا کرے گی بلکہ غذائی تحفظ میں نمایاں بہتری کا باعث بنے گی۔

۔ گوادر پرو کے مطابق یہ بیج پنجاب یونیورسٹی ( پی یو ) اور چین کی ووہان یونیورسٹی کے مشترکہ تعاون سے تیار کیا گیا ہے، جو فی ایکڑ پیداوار کو تقریباً 1,600 کلوگرام سے بڑھا کر 5,600 کلوگرام تک لے جا سکتا ہے۔ اس کی خاص بات یہ ہے کہ یہ بیج شدید گرمی، کیڑوں اور بیکٹیریائی بیماریوں کے خلاف مزاحمت رکھتا ہے، جو کہ پاکستان کے کسانوں کے لیے ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے میں انتہائی اہم ہے۔

گوادر پرو کے مطابق ایک مقامی کسان رہنما نے اس پیش رفت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاPU786 صرف ایک چاول کا بیج نہیں بلکہ خوشحالی، جدت اور غذائی خودمختاری کا بیج ہے۔ 1,600 کلوگرام سے 5,600 کلوگرام فی ایکڑ کی پیداوار ،یہ پاکستانی زراعت کیلئے گیم چینجر ہے۔زرعی ماہرین کے مطابق PU786 پاکستان کی تاریخ کا پہلا ہونگ لیان قسم کا ہائبرڈ چاول ہے، جو دس سالہ مشترکہ تحقیق اور تمام چاروں صوبوں میں تجرباتی کاشت کے بعد سامنے آیا۔

اس منصوبے کی قیادت پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ پلانٹ بریڈنگ اینڈ جینیٹکس کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر محمد اشفاق نے کی، جبکہ ان کے ساتھ ڈاکٹر محمد علی کلاسرا اور چین کے ماہرین پروفیسر رینشان ڑو، ڈاکٹر شی آن تنگ وو اور شو نے تعاون فراہم کیا۔ گوادر پرو کے مطابق سخت جانچ پڑتال اور تکنیکی جائزوں کے بعد پاکستان ایگریکلچرل ریسرچ کونسل ( پی اے آر سی ) نے PU786 کیملک بھر میں استعمال کے لیے باضابطہ منظوری دے دی ہے۔

گوادر پرو کے مطابق ایک زرعی ماہر نے سوشل میڈیا پر لکھ یہ ایک بڑی پیش رفت ہے۔ PU786 جیسے بیج جو پیداوار بڑھاتے ہیں اور گرمی و کیڑوں سے محفوظ ہیں یہ کسانوں کے لیے ایک انقلابی تبدیلی ہے۔ پنجاب اور ووہان کی ٹیموں کو سلام! یہ برسوں کی محنت کا نتیجہ ہے۔ گوادر پرو کے مطابق ایک شہری نے پوسٹ کیاچین کا شکریہ، جو پاکستان کی صرف دفاع میں نہیں بلکہ ترقی اور غذائی تحفظ میں بھی مدد کر رہا ہے،ڈاکٹر اشفاق کے مطابق، PU786 نہ صرف پیداوار میں اضافہ کرتا ہے بلکہ بین الاقوامی سائنسی تعاون اور تحقیقاتی روابط کے فروغ کا بھی آغاز ہے۔

گوادر پرو کے مطابق انہوں نے کہا یہ کامیابی چاول تک محدود نہیں، بلکہ ایک ایسی تحقیق پر مبنی ترقی ہے جو کسانوں، معیشت اور کروڑوں افراد کے غذائی تحفظ کو فائدہ دے گی۔ماہرین کے مطابق PU786 کی بدولت پاکستان نہ صرف مقامی سطح پر غذائی ضروریات پوری کر سکے گا بلکہ ایشیائی اور بین الاقوامی منڈیوں میں چاول کی برآمدات میں بھی اضافہ ہو گا۔ گوادر پرو کے مطابق پالیسی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایشیا میں چاول ایک بنیادی غذا ہے، اس لیے ہر ملک کو اسے اولین ترجیح دینی چاہیے کیونکہ یہ ہماری بنیادی ضروریات میں شامل ہے۔

گوادر پرو کے مطابق اگرچہ اس بیج کو اس کی پیداواری صلاحیت اور موسمی مزاحمت کے لیے سراہا جا رہا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ مستقبل میں تحقیق کو صرف پیداوار بڑھانے پر نہیں بلکہ چاول کے معیار پر بھی مرکوز رکھنا چاہیے۔ پاکستانی باسمتی چاول اپنی خوشبو، لمبے دانے اور ذائقے کی وجہ سے عالمی سطح پر معروف ہے۔ گوادر پرو کے مطابق تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ جاری تحقیق کا مقصد یہ ہونا چاہیے کہ ایسے اعلیٰ معیار کے خواص کو PU786 جیسے ہائبرڈ بیجوں میں شامل کیا جائے تاکہ پاکستان اپنی مسابقتی برتری برقرار رکھ سکے اور اعلیٰ معیار کے چاول کی عالمی طلب کو پورا کر سکے۔