مہران یونیورسٹی ڈیبیٹنگ اینڈ ڈرامیٹک سوسائٹی (مڈز) کی جانب سے آپریشن بنیان مرصوص کے حوالے سے نشست

بدھ 6 اگست 2025 18:27

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 اگست2025ء) مہران یونیورسٹی ڈیبیٹنگ اینڈ ڈرامیٹک سوسائٹی (مڈز) کی جانب سے آپریشن بنیان مرصوص کے حوالے سے مہران یونیورسٹی کے یو ایس-پاکستان سینٹر فار ایڈوانسڈ سٹڈیز اِن واٹر (USPCAS-W) میں ایک مباحثہ اور مکالمے کی نشست کا انعقاد کیا گیا۔ افتتاحی تقریب میں مہران یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر طحٰہ حسین علی، پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر انیل کمار، ڈپٹی کمشنر جامشورو انجینئر غضنفر قادری، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر عدنان منیر تنیو، رجسٹرار لچھمن داس سوٹھڑ، اساتذہ اور طلبہ نے شرکت کی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر طحٰہ حسین علی نے کہا کہ آپریشن بنیانِ مرصوص فخر اور جشن منانے کے قابل ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آزادی مزاحمت کے بغیر حاصل نہیں ہوتی اور جارحیت کا مقابلہ کرنا ضروری ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ ملک کی 64 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے، اس لیے نوجوانوں کو جنگوں اور ان کے اثرات کے بارے میں جاننا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ قوم ہمیشہ دشمن کے خلاف متحد رہی ہے اور مہران یونیورسٹی کے طلبہ مباحثے اور مکالمے میں مہارت رکھتے ہیں، جن کی تقریریں اور دلائل سن کر خوشی ہوئی۔ ڈپٹی کمشنر جامشورو انجینئر غضنفر قادر نے کہا کہ نوجوان ملک و قوم کا سرمایہ ہیں، انہیں جنگوں اور ان کی حکمت عملی کے بارے میں پڑھنا چاہیے تاکہ حالات کو بہتر سمجھ سکیں۔ اسسٹنٹ پروفیسر شوکت لوہار نے کہا کہ نوجوان ہی ملک کا مستقبل طے کریں گے اور انہیں آرٹ، ادب اور ثقافت کو بھی سمجھنا چاہیے۔

معرکہ حق اور جشنِ آزادی تقریبات کے فوکل پرسن انجینئر فیض ابڑو نے کہا کہ یہ فخر کا موقع ہے کہ ہم آزادی اور معرکہ حق کی تقریبات میں ایک ساتھ ہیں، اور یہ مباحثہ طلبہ کے لیے سیکھنے اور جاننے کا موقع فراہم کر رہا ہے۔ طلبہ نے جنگ کی تباہ کاریوں اور حالیہ پاک-بھارت جنگ کے حوالے سے بھی مباحثے اور مکالمے میں حصہ لیا، جبکہ شرکا کو آپریشن بنیان مرصوص – معرکہ حق پر مبنی دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی۔