ْوزیر توانائی ناصر شاہ کی تھر بلاک ٹو کی توانائی کے تحفظ اور جامع ترقی میں خدمات کی تعریف

سید ناصر حسین شاہ، سندھ کے وزیر توانائی و منصوبہ بندی و ترقیات نے تھر کول بلاک نمبر دو کا دورہ کیا اورتھر فاؤنڈیشن کے ذریعے جامع ترقی کے عزم کو سراہا

جمعہ 8 اگست 2025 20:10

ْکراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 اگست2025ء)تھر بلاک ٹو کے دورے کے دوران وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ کے ہمراہ وزیرِ اعلی کے مشیر برائے ماحولیات و موسمیاتی تبدیلی دوست محمد راہموں، ایم این اے ڈاکٹر مہیش کمار مالانی، ایم پی اے فقیر شیر محمد بلالانی، ایم این اے ڈاکٹر رمیش کمار، ایم پی اے محمد قاسم سومرو، وزیرِ اعلی کے معاونِ خصوصی راجویر سنگھ، ڈسٹرکٹ کونسل چیئرمین ڈاکٹر غلام حیدر سمیجو، سیکریٹری توانائی مشتاق احمد سومرو، منیجنگ ڈائریکٹر تھر کول انرجی بورڈ طارق علی شاہ، کمشنر میرپورخاص فیصل اقبال عقیلی، ڈائریکٹر جنرل تھر کول زین انصاری اور دیگر سرکاری نمائندے شامل تھے۔

وفد کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ مقامی تھر کول پاکستان کے توانائی مکس میں اسٹریٹجک کردار ادا کر رہا ہے اور حکومتِ سندھ کی جانب سے تھر بلاک ٹو کی ترقی میں مسلسل تعاون فراہم کیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر یہ بھی اجاگر کیا گیا کہ SECMC نے کان کنی کی تیسرے مرحلے کی توسیع کا آغاز کر دیا ہے، جس سے پیداواری صلاحیت 76 لاکھ ٹن سالانہ سے بڑھا کر 1 کروڑ 14 لاکھ ٹن سالانہ کی جائے گی، جو روزانہ ساڑھے 45 لاکھ گھروں کو بجلی فراہم کرے گی۔

اس وقت کمپنی کے 94 فیصد ملازمین کا تعلق سندھ سے ہے، جن میں سے 60 فیصد تھر کے رہائشی ہیں۔ مزید یہ کہ 2,000 سے زائد نوجوانوں کو صنعتی ضروریات کے مطابق پیشہ ورانہ تربیت فراہم کی گئی ہے تاکہ ان کے روزگار کے مواقع بہتر ہوں۔وزیر توانائی نے 70 ٹن وزنی برقی ٹرکوں کے لیے EV چارجنگ اسٹیشن کا افتتاح بھی کیا، جو SECMC کے ڈمپر فلیٹ میں پائلٹ بنیادوں پر شامل کیے گئے ہیں، تاکہ ایندھن کے اخراجات کم کیے جا سکیں اور عملی کارکردگی میں بہتری لائی جا سکے۔

سید ناصر حسین شاہ نے تھر فانڈیشن کے اسپتال کے دوسرے مرحلے کا افتتاح کیا، جس میں 50 بستروں پر مشتمل ماں اور بچے کا یونٹ تعمیر کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے اسپتال کے او پی ڈی، موبائل یونٹس اور اسپیشلسٹ کلینک کی سہولیات کو سراہا، جہاں مریضوں نے فراہم کی جانے والی خدمات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ اپنے آغاز سے اب تک تھر فانڈیشن سات فعال مراکز کے ذریعے 3 لاکھ 70 ہزار سے زائد مریضوں کو مفت علاج فراہم کر چکی ہے۔

وفد نے تھر فانڈیشن کے اسکول میں اساتذہ اور طلبہ سے ملاقات کی، جہاں وزیر توانائی نے ان طلبہ کو اسناد دیں جنہوں نے حال ہی میں فیڈرل بورڈ کے میٹرک امتحانات میں اے گریڈ حاصل کیا۔ حال ہی میں تھر فانڈیشن اور دی سٹیزنز فانڈیشن (TCF) کے اشتراک سے چلنے والے سیکنڈری اسکولز نے 100 فیصد کامیابی کی شرح حاصل کی، جو فراہم کی جانے والی معیاری تعلیم کی عکاسی کرتی ہے۔

اس وقت تھر فانڈیشن 28 اسکول یونٹس چلا رہی ہے، جن میں 5,000 سے زائد طلبہ زیر تعلیم ہیں، جن میں سے 35 فیصد طالبات ہیں۔وزیر توانائی نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ کھاد کی صنعت کے لیے کوئلے کی گیس کاری پر غور کیا جا رہا ہے، جبکہ تھر ریل لنک کی تکمیل سے کوئلے کے استعمال کو دیگر اہم صنعتوں تک وسیع کیا جا سکے گا۔اس اعلی سطحی دورے پر تبصرہ کرتے ہوئے SECMC کے سی ای او عامر اقبال نے کہا:"ہمارے لیے یہ اعزاز کی بات تھی کہ ہم نے وزیر توانائی اور ان کے وفد کی تھر بلاک ٹو میں میزبانی کی، جہاں انہوں نے ہماری محفوظ اور قابلِ اعتماد کان کنی کی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ ہماری کمیونٹی اقدامات کے انقلابی اثرات کو بھی دیکھا۔

ہم حکومتِ سندھ کے شکر گزار ہیں، جس نے تھر بلاک ٹو کی ترقی میں مسلسل تعاون فراہم کیا، جس سے پاکستان کی توانائی کے تحفظ کو تقویت ملی اور علاقے میں جامع ترقی کو فروغ حاصل ہوا۔ اپنے وژن کی رہنمائی میں، ہم ایک عالمی معیار کی پائیدار کان کنی کمپنی کے طور پر پاکستان کے مستقبل کو توانائی فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔"