کرگل، ریاست کا درجہ دینے ،چھٹے شیڈول کے نفاذ کیلئے تین روز بھوک ہڑتال کا آغاز

ہفتہ 9 اگست 2025 22:32

کرگل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اگست2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر کے خطے کرگل میں آج صبح تین روزہ بھوک ہڑتال کا آغاز ہوا جسکا مقصد ریاست کا درجہ دینے اور بھارتی آئین کے چھٹے شیڈول کے نفاذ کے مطالبات پر زور دینا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کارگل ڈیموکریٹک الائنس (کے ڈی ای) اور لیکس اپیکس باڈی (ایل اے بی) کے زیر اہتمام بھوک ہڑتال کرگل قصبے کے حسینی پارک میں کی جا رہی ہے۔

کے ڈی اے اور ایل اے بی گزشتہ پانچ سالوں میں حقوق کے حصول کیلئے مشترکہ طور پر احتجاج کر رہی ہیں اور اس حوالے سے بھارتی حکومت کے ساتھ انکے مذاکرات کے کئی دور ہو چکے ہیں۔بھوک ہڑتال کے مقام پر آویزاں ایک بینر میں لکھا ہے’’ یہ تین روزہ بھوک ہڑتال لداخ کو ریاست کا درجہ دینے، چھٹے شیڈول میں شامل کرنے، لیہہ اور کارگل کے لیے الگ الگ لوک سبھا کی نشستوں اور ایک پبلک سروس کمیشن (پی ایس سی) کے قیام کیلئے کی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

کے ڈی اے کے شریک چیئرمین اصغر علی کربلائی نے کہا بھوک ہڑتال ہمارے چار اہم مطالبات کی حمایت میں جاری احتجاج کا حصہ ہے۔ پچھلے چار سالوں میں،ہم نے ان حقوق کے حصول کے لیے ہڑتالیں، بھوک ہڑتال، احتجاج اور پیدل مارچ کیے ہیں لیکن بھارتی حکومت نے کوئی خاص توجہ نہیں دی۔انہوںنے کہا کہ ہماری آخری بات چیت مئی میں وزیر مملکت برائے داخلہ امور نتیا نند رائے کے ساتھ ہوئی تھی، جنہوں نے وعدہ کیا تھا کہ ریاست کا درجہ اور چھٹے شیڈول پر بات چیت اگلے مہینے شروع ہو جائے گی۔

تاہم ابھی تک ایسی کوئی بات چیت شروع نہیں ہوئی ہے، اور ایسا لگتا ہے کہ جان بوجھ کر تاخیر کی جا رہی ہے لہذا ہم بھوک ہڑتال پر مجبور ہوئے ہیں۔کے ڈی اے کے ایک اور سرکردہ رہنما سجاد کرگیلی نے مذاکرات کا اگلادور شروع کرنے میں ناکامی پر بھارتی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ لداخ کے لوگوں کے ساتھ یہ نوآبادیاتی سلوک ختم ہونا چاہیے،اور آئین کے چھٹے شیڈول کے نفاذ سمیت تمام مطالبات پورے کیے جانے چاہئیں۔