مودی کو 15اگست کو دہلی میں ترنگا لہرانے نہیں دیں گے،گرپتونت سنگھ پنوں

پیر 11 اگست 2025 22:24

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اگست2025ء)خالصتان نواز سکھ تنظیم ’’سکھز فار جسٹس ‘‘کے سربراہ گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا ہے کہ سکھ عوام کو آزادی کی جدوجہد میں متحد ہونا ہوگا اور ہم پاکستان کے ساتھ مل کر بھارت کے مظالم کا مقابلہ کریں گے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق گرپتونت سنگھ پنوں نے بذریعہ ویڈیو لنک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ 17اگست کو امریکہ میں’’دلی بنے گا خالصتان‘‘کے عنوان سے ریفرنڈم منعقد ہوگا جس کا مقصد دنیا کو یہ پیغام دینا ہے کہ دلی سمیت ہماچل پردیش، ہریانہ، راجستھان اور اتر پردیش کے بعض علاقے خالصتان کا حصہ ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی حکومت سکھوں پر مسلسل پابندیاں لگا رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر کا وائٹ ہائوس میں استقبال پاکستان کے لیے ایک اعزاز ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ بھارت نے پاکستان پر حملے کر کے خواتین اور بچوں کو شہید کیا اور اس جارحیت کا جواب مشترکہ مزاحمت سے دیا جانا چاہیے۔ گرپتونت سنگھ نے کہا کہ کینیڈا کے وزیرِاعظم نے بھارت کو متعدد ناخوشگوار واقعات کا ذمہ دار قرار دیا ہے جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا خط خالصتان تحریک کی قانونی حیثیت کو تسلیم کرنے کا ثبوت ہے۔

سکھ رہنما نے کہاکہ اگرچہ خط میں ان کا نام درج ہے، لیکن یہ خالصتان کی پوری تحریک کے لیے ہے۔گرپتونت سنگھ پنوں نے دعویٰ کیا کہ 15اگست کو بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی کو دہلی میں ترنگا لہرانے نہیں دیا جائے گا۔انہوں نے 31اگست کو خالصتان تحریک کے لیے انتہائی اہم قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ خالصتان کا تفصیلی نقشہ جاری کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے اس تاثر کی تردید کی کہ اس نقشے میں پاکستان کے پنجاب کے کسی علاقے یا شہر کو شامل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھارتی حکومت اور اس کے حامیوں کا پروپیگنڈا ہے۔ سکھز فارجسٹس کی تنظیم 2007میں قائم ہوئی اور خالصتان کے قیام کے لیے عالمی سطح پر ریفرنڈم مہم چلا رہی ہے۔