راجوری، ممنوع قراردی گئی کتابوں کو ضبط کرنے کیلئے بھارتی پولیس کے چھاپے

مودی حکومت نے تنازعہ کشمیر سے متعلق تاریخی حقائق کو مٹانے کے لیے ا ن کتابوں پر پابندی عائد کی ہے

منگل 12 اگست 2025 16:18

جموں(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اگست2025ء)غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی پولیس نے مودی حکومت کی طرف سے ممنوع قراردی جانیوالی 25کتابوں کو ضبط کرنے کیلئے پورے ضلع راجوری میں بک شاپس پر چھاپے مارے ہیں۔مودی حکومت نے تنازعہ کشمیر سے متعلق تاریخی حقائق کو مٹانے کے لیے ا ن کتابوں پر پابندی عائد کی ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی پولیس نے ان کتابوں کو ضبط کرنے کیلئے ضلع بھر میں متعدد مقامات پربڑے پیمانے پر چھاپے مارے اور تلاشی لی ۔ پولیس نے مزید کہا ہے کہ یہ کارروائی ممنوعہ لٹریچر کوضبط کرنے کیلئے کی گئی ہے۔ پولیس نے عام لوگوں خصوصا بک شاپ مالکان کو مشورہ دیا کہ وہ 25 ممنوعہ کتابوں میں سے کوئی بھی نہ خریدیں اور نہ ہی فروخت کریں۔

(جاری ہے)

پولیس نے خبردار کیاہے کہ ان کتابوں کی فروخت یا خریداری میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ محکمہ داخلہ کی طرف سے جاری حکم نامے کے مطابق،قابض انتظامیہ نے مولانا ابو اعلیٰ مودودی، اروندھتی رائے، انورادھا بھسین، سمنترا بوس،وکٹوریہ شوفیلڈ، کرسٹوفر سنیڈن ،حفصہ کنجوال، محمد یوسف صراف، اطہر ضیا، اے جی نورانی اور دیگر کی تصانیف پر پابندی عائد کی ہے جن میں تنازعہ کشمیر سے متعلق تاریخی حقائق کو پیش کیاگیاہے۔ حکمنامے میں ان کتابوں کی ضبطگی کی ہدایت کی گئی ہے۔ قابض انتظامیہ کے اس فیصلے کی بڑے پیمانے پر مذمت کی جارہی ہے اور اس پابندی کے فورابعد ان تمام کتابوںکا پی ڈی ایف لنک سوشل میڈیا پر جاری کردیاگیا۔