عوام کی اپنے سیاسی اور آئینی حقوق کیلئے زبردست احتجاجی ریلی

منگل 12 اگست 2025 17:36

کارگل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اگست2025ء) غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر کے خطے لداخ کے عوام نے اپنے سیاسی اور آئینی حقوق خصوصا مکمل ریاست کے درجے کے لیے کارگل میں ایک زبردست احتجاجی ریلی نکالی جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کارگل ڈیموکریٹک الائنس اور لیہ اپیکس باڈی کی زیر اہتمام یہ ریلی تین روزہ بھوک ہڑتال کے بعد نکالی گئی ۔

ریلی کے شرکا نے لداخ کو مکمل ریاست کا درجہ دینے، چھٹے شیڈول کے تحت تحفظ ، علیحدہ پبلک سروس کمیشن کے قیام، اور لیہ اور کارگل کے لیے الگ لوک سبھا نشستوں کا مطالبہ کیا۔مظاہرین نے "ہم بھیک نہیں، اپنا حق مانگتے ہیں" جیسے نعرے لگا ئے اور اپنے آئینی اور سیاسی حقوق کے تحفظ کا پختہ عزم ظاہر کیا۔

(جاری ہے)

ریلی کی قیادت چیرنگ دورجے، سونم وانگچک، اصغر علی کربلائی اوردیگر نے کی ۔

ان کاکہناتھاکہ بھارتی حکومت دانستہ طورپر مذاکرات میں تاخیر کر رہی ہے اور لداخ کے عوام کو تقسیم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ چیرنگ دورجے نے کہا کہ یہ احتجاج کارگل تک محدود نہیں رہے گا بلکہ پورے لداخ میں مظاہرے کئے جائیں گے ۔اصغر علی کربلائی نے کہا کہ مودی حکومت نے مئی میں مذاکرات کا وعدہ کیا تھا لیکن اب تک اس سلسلے میں کوئی سنجیدہ پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ عوام اب مزید خاموش نہیں رہیں گے۔ریلی میں مذہبی رہنمائوں، سول سوسائٹی کے نمائندوں، نوجوانوں اور خواتین نے بھی بھرپور شرکت کی اوربھارت کو واضح پیغام دیا کہ لداخ کے عوام اپنے مطالبات کیلئے متحد اور پرعزم ہیں۔