ایف 9 پارک میں سٹیڈیم سے ایئرفورس اور نیول ہیڈکوارٹز کو سنگین سکیورٹی خطرات لاحق ہونگے: مشاہد حسین سید

اسلام آباد کے قلب میں فاطمہ جناح پارک میں کرکٹ سٹیڈیم کی تعمیر نہ صرف شہر کے ماحولیاتی نظام کو تباہ کریگا بلکہ شہریوں، خاص طور پر بچوں کو قیمتی تفریحی سہولت سے بھی محروم کر دیگا : سابق وفاقی وزیر

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب ہفتہ 16 اگست 2025 12:02

ایف 9 پارک میں سٹیڈیم سے ایئرفورس اور نیول ہیڈکوارٹز کو سنگین سکیورٹی ..
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 16 اگست 2025ء ) سابق وفاقی وزیر مشاہد حسین حسین سید، انسٹی ٹیوٹ آف آرکیٹیکٹس پاکستان اور آئی اے پی گرین انیشیٹو نے وفاقی دارالحکومت کے مشہور ایف-9 پارک میں بین الاقوامی کرکٹ اسٹیڈیم کی مجوزہ تعمیر کی باضابطہ مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ منصوبہ شہر کے ماحولیاتی توازن اور عوامی فلاح کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی کو لکھے گئے ایک خط میں اداروں نے کھیلوں کے انفراسٹرکچر کے فروغ کی بھرپور حمایت کا اظہار کیا تاہم مؤقف اختیار کیا کہ ایف 9 پارک جیسی حساس اور ماحولیاتی طور پر اہم جگہ اس مقصد کے لیے موزوں نہیں۔
خط کے مطابق "ایف-9 پارک صرف ایک عوامی سبزہ زار نہیں بلکہ اسلام آباد کے ماحولیاتی پھیپھڑے ہیں، جو فطری طور پر شہر کی ہوا کو صاف کرتے ہیں، سیلاب کے خطرات کو کم کرتے ہیں، حیاتیاتی تنوع کو سہارا دیتے ہیں، درجہ حرارت کو معتدل رکھتے ہیں اور ہزاروں شہریوں کو مفت تفریحی سہولت فراہم کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

"
ماہرین نے نشاندہی کی کہ ایف-9 پارک عوامی استعمال اور ماحولیاتی تحفظ کے لیے مختص ہے، اور اسے بڑے پیمانے پر محدود رسائی والے منصوبے میں تبدیل کرنا شہریوں سے نایاب اور قیمتی سبز جگہ چھیننے کے مترادف ہوگا۔ 
اداروں کا کہنا ہے کہ منصوبے کے لیے نیشنل انجینئرنگ سروسز پاکستان کا انتخاب، اگرچہ انجینئرنگ میں معتبر ہے، مگر شہری ماحولیاتی منصوبہ بندی میں درکار خصوصی مہارت کی کمی رکھتا ہے۔

 
خط میں شفاف عمل کے ذریعے ایسے ماہرینِ تعمیرات و منصوبہ سازوں کی خدمات لینے پر زور دیا گیا جو پائیدار ڈیزائن کے تجربے کے حامل ہوں۔ 
انہوں نے خبردار کیا کہ اسٹیڈیم کی تعمیر پرانے درختوں کے خاتمے کا باعث بنے گی، جب کہ اس مقام پر ٹریفک کے دباؤ، آلودگی اور قریبی آبادیوں میں خلل سے بچنے کے لیے مطلوبہ پبلک ٹرانسپورٹ سہولیات بھی موجود نہیں۔

آئی اے پی نے تجویز دی ہے کہ اسٹیڈیم کو شہر کے مضافاتی علاقے میں تعمیر کیا جائے، جہاں انفراسٹرکچر کو منصوبے کے مطابق ڈھالا جا سکتا ہے اور محفوظ شہری علاقوں کو نقصان نہ پہنچے۔
اداروں نے اس حوالے سے موزوں مقامات کی نشاندہی، ماحولیاتی تحفظ پر مبنی ڈیزائن، اور اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت میں معاونت کی پیشکش بھی کی ہے۔ 
مشاہد حسین سید نے کہا اسلام آباد کے قلب میں فاطمہ جناح پارک میں کرکٹ اسٹیڈیم کی تعمیر ایک غلط قدم ہے، جو نہ صرف شہر کے ماحولیاتی نظام کو تباہ کرے گا بلکہ شہریوں، خاص طور پر بچوں، کو قیمتی تفریحی سہولت سے بھی محروم کر دے گا۔

اس کے ساتھ ساتھ، اسٹیڈیم کی موجودگی قریبی ایئر فورس اور نیوی ہیڈکوارٹرز کے لیے سنگین سکیورٹی خطرہ بن سکتی ہے۔ 
ایسے منصوبے عوامی مفاد، ماحول اور قومی سلامتی، تینوں کے لیے نقصان دہ ہیں، اس لیے اسے فوری طور پر ترک کیا جانا چاہیے۔