حریت کانفرنس کا غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیریوںکی حالت زار پر اظہار تشویش، کشمیریوں کے تشخص کی بحالی میں ناکامی پر وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ پر کڑی تنقید

ہفتہ 16 اگست 2025 23:00

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اگست2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے مقبوضہ علاقے اور بھارت کی جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیریوں کی حالت زار پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ حریت چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، آسیہ اندرابی، نعیم احمد خان اور دیگر رہنمائوں کے علاوہ نوجوانوں، علمائے کرام، انسانی حقوق کے محافظوں اور صحافیوں سمیت ہزاروں کشمیریوں کو سیاسی بنیادوں پر جیلوں میں بند کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نظر بندوں کے ساتھ نہ صرف غیر انسانی سلوک کیا جا رہا ہے بلکہ عدالتوں میں پیش نہ کر کے انکی نظر بندی کو دانستہ طور پر طول دیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے نظر بندوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ انہیں جھوٹے مقدمات میں مسلسل سلاخوں کے پیچھے رکھنے کا کوئی قانونی یا اخلاقی جواز نہیں ہے۔ ترجمان نے کہا کہ کشمیری اپنی منفرد شناخت، تہذیب و تمدن اور تاریخ کے تحفظ اور حق خودارادیت کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں ۔

دریں اثنا ء معروف عالم دین آغا سید محمد ہادی نے سرینگر میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب میں مقبوضہ علاقے کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں نے انہیں اپنے حقوق اور تشخص کی بحالی کی جنگ لڑنے کے لیے منتخب کیاتھا لیکن وہ لوگوں کی امیدوں پر پورا اترنے میں ناکام رہے ہیں۔انہوں نے سرینگر کے بخشی سٹیڈیم میں منعقدہ بھارتی یوم آزادی کی نام نہاد تقریب سے عمر عبداللہ کے خطاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انکی باڈی لینگویج سے صاف پتہ چل رہا تھا کہ و ہ ایک ہارے ہوئے وزیر اعلیٰ ہیں۔

آغا محمد ہادی نے کہا کہ حق لینے کیلئے لڑنا پڑتا ہے جبکہ عمر عبداللہ اور انکے والد فاروق عبداللہ کہتے ہیں کہ ہمیں حقوق کے حصول کیلئے دلی سے لڑائی نہیں کرنی چاہیے۔ ضلع بانڈی پورہ میں انتظامیہ نے ایک کشمیری خاتون میڈیکل آفیسر کو بھارتی یوم آزادی کی تقریب میں شرکت نہ کرنے پر معطل کر دیا ہے۔ڈسٹرکٹ ہسپتال بانڈی پورہ میں تعینات ڈاکٹر صبیہ سلام 15 اگست کو ضلعی انتظامیہ کی طرف سے منعقدہ تقریب میں شامل نہیں ہوئی تھیں جس کی پاداش میں انہیں معطل کیا گیا۔

ادھر بھارتی یوم آزادی پر بیلجیم کے دارلحکومت برسلز میں بھارتی سفارتخانے کے سامنے ایک بھر پور احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے کا اہتمام کشمیرکونسل یورپ نے کیا تھا۔مظاہرے میں کشمیری اور پاکستانی تارکین وطن کے علاوہ کشمیر کاز سے ہمدردی رکھنے دیگر لوگوں اور سیاسی وسماجی تنظیموں کے نمائندوں نے ایک بڑی تعداد شرکت کی۔مظاہرین نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کیخلاف اور کشمیریوں کے حق خود اردیت کے حق میںنعرے لگائے۔