عروج مریم رینئیول سینٹر میں فیتھ اینڈ ٹیکنالوجی کانفرنس کا انعقاد ،سابق صوبائی وزیر انسانی حقوق اعجاز عالم آگسٹین کی خصوصی شرکت

اتوار 17 اگست 2025 16:35

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اگست2025ء)یوحنا آباد کے عروج مریم رینیول سینٹر میں رینئول سینٹر میں فیتھ اینڈ ٹیکنالوجیکانفرنس کا انعقاد کیا گیاجس میں سابق صوبائی وزیر برائے انسانی حقوق و ممبر پنجاب اسمبلی اعجاز عالم آگسٹین نے خصوصی طور پر شرکت کی جبکہ اس موقع پر پاکستان مینارٹی موومنٹ کے چیئرمین پیٹر چارلس، کانفرنس آرگنائزر،چیئرمین رہاء نیٹ ورک پاسٹر کرسٹوفر کرسٹی سمیت مسیحی کمیونٹی کے نوجوانوں، چرچ لیڈرز اور تعلیمی ماہرین کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اعجاز عالم آگسٹین نے کہا کہ آج کے دور میں ٹیکنالوجی صرف سہولت نہیں بلکہ طاقت ہے۔ اگر ہم اپنے نوجوانوں کو اے آئی اور جدید ٹیکنالوجی کے میدان میں آگے بڑھا دیں تو غربت اور پسماندگی خود بخود کم ہو جائے گی۔

(جاری ہے)

پاکستان کے اقلیتی نوجوانوں کو عالمی معیار کی مفت AI ٹریننگ کی فراہمی ایک شاندار اقدام ہے جو ہنکاسٹر کے ذریعے غربت کے خاتمے کی جانب اہم قدم ثابت ہوگا۔

چیئرمین رہاء نیٹ ورک پاسٹر کرسٹوفر کرسٹی نے پاکستان بھر کی اقلیتی برادری کے نوجوانوں کے لیے عالمی معیار کی مفت AI ماسٹر کلاس کے باضابطہ آغاز کا اعلان کیا۔ انکا کہنا تھا کہ یہ پروگرام آن لائن اور آف لائن دونوں ذرائع سے دستیاب ہوگا، جس میں اسائنمنٹس، ویڈیوز اور بزنس ماڈلز شامل ہیں تاکہ نوجوان فوری طور پر اپنی عملی زندگی میں ان ہنروں کو استعمال کر سکیں۔

پاکستان مینارٹی موومنٹ کے چیئرمین پیٹر چارلس نے کہا کہ کانفرنس میں ابتدائی طور پر لاہور سے ایک ہزار نوجوانوں کو رجسٹرڈ کیا گیا جبکہ پنجاب بھر سے 10 ہزار نوجوانوں کو رجسٹرڈ کیا جائے گا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اگر نوجوان ایمان اور ٹیکنالوجی کو یکجا کر کے آگے بڑھیں تو وہ نہ صرف اپنی زندگی بدل سکتے ہیں بلکہ پاکستان میں اقلیتوں کی ترقی کے لیے نئی مثال قائم کر سکتے ہیں۔

تقریب کے اختتام پر تمام شرکاء نے عہد کیا کہ وہ حاصل کردہ مہارت کو اپنی ذاتی ترقی کے ساتھ ساتھ اپنی کمیونٹی کی بہتری کے لیے بھی استعمال کریں گے۔ اس موقع پر سینکڑوں نوجوانوں نے ''رہائی کی سوچ'' کے تحت شروع کی جانے والی اس تاریخی AI ماسٹر کلاس پر منتظمین کو خراجِ تحسین پیش کیا اور اسے پاکستان میں اقلیتی نوجوانوں کی ترقی اور ہنرمندی کے لیے ایک انقلابی قدم قرار دیا۔