جنوبی چین کتاب میلہ،پاکستان کا ثقافتی وادبی تعلقات کے فروغ پرزور

اتوار 17 اگست 2025 19:05

گوانگڑو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اگست2025ء)چین کے شہر گوانگڑو میں پاکستان کے قونصل جنرل سردار محمد نے پاکستان اور چین کے درمیان کا ثقافتی وادبی تعلقات کے فروغ پرزور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان عوامی روابط مضبوط سے مضبوط ترہو رہے ہیں۔گوادر پرو کے مطابق چین کے شہر گوانگڑو میں پاکستان کے قونصل جنرل سردار محمد نے جنوبی چین کتب میلہ 2025 میں شرکت کی، اس کا مقصد ثقافتی تعلقات اور ادبی تبادلے کو فروغ دینا تھا۔

قونصلیٹ جنرل کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اس کتاب میلہ میں دنیا بھر کے 1,500 سے زائد ناشرین شریک ہو ئے، پاکستانی سفارت کار کے لیے ایک ایسا پلیٹ فارم ثابت ہوا جہاں انہوں نے چینی اشاعتی اداروں کے رہنماؤں سے ملاقات کی اور ادب و تخلیقی کاموں کے ذریعے تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا۔

(جاری ہے)

گوادر پرو کے مطابق تقریب کے دوران سردار محمد نے ڈاکیومنٹری پروڈیوسر لِنگ لِنگ لی کی دو لسانی کتاب لو-کاربن لیونگ: گرین کٴْوئزین ایٹ یور فنگر ٹپس کی رونمائی میں شرکت کی۔

قونصل جنرل نیکتاب میں شامل پاکستانی روایتی کھانے ’بریانی‘ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس کی سبزی خور اقسام پائیدار طرزِ زندگی کو فروغ دیتی ہیں جبکہ اس کا اصلی ذائقہ بھی برقرار رہتا ہے۔گوادر پرو کے مطابق قونصل جنرل نے پاکستانی اور چینی کھانوں کی تہذیبی مشابہت کی نشاندہی کرتے ہوئے بریانی کی تہہ در تہہ تیاری کو چینی تہواروں میں استعمال ہونے والے روایتی کھانے ’’زونگزی‘‘سے تشبیہ دی۔

انہوں نے کہا کہ چاہے ڈریگن بوٹ فیسٹیول کے موقع پر چینی خاندان زونگزی تیار کریں یا عید کے موقع پر پاکستانی گھرانوں میں بریانی پکائی جائے، دونوں روایات باہمی یگانگت کے جذبے کی عکاسی کرتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا تنوع ہمیں طاقت دیتا ہے، مگر مشترکہ اقدار ہمیں یکجا کرتی ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق سردار محمد نے کتاب میلے کے دوران بشمول سدرن میٹروپولس ڈیلی اور یانگ چنگ ایوننگ نیوزسمیت مقامی میڈیا نمائندوں سے بھی ملاقاتیں کیں جن میں دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی تعاون کو مزید فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کے درمیان عوامی روابط روز بروز مضبوط ہو رہے ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق واضح رہے کہ جنوبی چین کتاب میلہ2025، کینٹن فیئر کمپلیکس میں منعقد ہوا، یہ نہ صرف ادبی و اشاعتی اداروں کا عالمی مرکز بنا، بلکہ پاکستان کی ثقافتی، ادبی اور ذائقہ دار ورثے کو بھی بین الاقوامی سطح پر روشناس کرانے کا ذریعہ بنا۔