آرامکو 90 ارب ڈالر مالیت کے منصوبوں پر کام کر رہی ہے،صدر سعوی آئل کمپنی

پیر 18 اگست 2025 13:12

آرامکو   90 ارب ڈالر مالیت کے  منصوبوں پر کام کر رہی    ہے،صدر سعوی آئل ..
ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اگست2025ء) سعودی عرب کی قومی تیل کمپنی ’’آرامکو‘‘ کے صدر اور چیف ایگزیکٹو انجینئر امین الناصر نے کہا ہے کہ کمپنی اپنی سرمایہ کاری کی حکمت عملی پر تیزی سے عمل پیرا ہے، جس کا مقصد قدر میں اضافہ اور پائیدار ترقی حاصل کرنا ہے۔ العربیہ اردو کے مطابق انہوں نے گزشتہ روز ’’العربیہ بزنس‘‘سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آرامکو اس وقت تقریباً 90 ارب ڈالر مالیت کے بڑے منصوبوں پر کام کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آرامکو کی گیس کے شعبے میں سرگرمیاں تیزی سے بڑھ رہی ہیں اور توقع ہے کہ 2030 تک اس میں 60 فیصد اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ اس کی بہترین مثال جعفورہ گیس فیلڈ کی ترقی ہے جو طے شدہ وقت کے مطابق جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جعفورہ غیر روایتی گیس کا دنیا کے بڑے منصوبوں میں سے ایک ہے اور 2030 تک یہاں سے روزانہ دو ارب مکعب فٹ معیاری گیس کی پیداوار متوقع ہے۔

(جاری ہے)

منصوبے کا پہلا مرحلہ رواں سال مکمل ہوگا جبکہ دوسرے مرحلہ پر بھی کام وقت کے مطابق جاری ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ آرامکو کی ترقیاتی حکمت عملی میں جدید ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کے استعمال کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ ہم دنیا کی ان چند کمپنیوں میں سے ہیں جو مصنوعی ذہانت کو بڑے پیمانے پر بروئے کار لا رہی ہیں جس کے نتیجے میں اخراجات کم اور استعداد کار میں اضافہ ہورہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آرامکو توانائی کے تحفظ، معقول قیمتوں اور پائیداری کو ہمیشہ اولین ترجیح دیتی ہے اور آمدنی کے ذرائع کو متنوع بنانے پر توجہ مرکوز رکھتی ہے۔ گزشتہ ہفتے آرامکو نے 11 ارب ڈالر مالیت کا ایک معاہدہ کیا جس کے تحت جعفورہ میں گیس پروسیسنگ سہولتوں کی لیز اور ری لیز شامل ہے۔ یہ معاہدہ بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے ایک اتحاد کے ساتھ طے پایا ہے جس کی قیادت ’’گلوبل انفراسٹرکچر پارٹنرز‘‘ اور ’’بلیک راک‘‘ کر رہے ہیں۔

کمپنی کے مطابق جعفورہ سعودی عرب میں گیس کے سب سے بڑے منصوبوں میں شمار ہوتا ہے جس میں تقریباً 229 ٹریلین مکعب فٹ خام گیس اور 75 ارب بیرل کنڈینسیٹ کے ذخائر موجود ہیں۔ یہ منصوبہ آرامکو کی اس حکمت عملی کا بنیادی حصہ ہے جس کے تحت 2021 سے 2030 کے دوران گیس کی پیداواری صلاحیت میں 60 فیصد اضافہ کیا جائے گا تاکہ بڑھتی ہوئی طلب پوری کی جا سکے۔