ترال میں ایک جھوٹے کیس میں سرکاری ملازم نوکری سے برطرف

پیر 18 اگست 2025 17:02

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اگست2025ء) بھارت کے غیرقانونی زیرتسلط جموں وکشمیرمیں قابض حکام نے جنوبی کشمیر کے علاقے ترال میں ایک سرکاری ملازم کوجھوٹے کیس پر نوکری سے برطرف کر دیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق برطرف کیے گئے ملازم کی شناخت فاروق احمد نجار کے نام سے ہوئی ہے جو اریگیشن ڈویژن ترال میں ایک چوکیدار کے طور پر کام کر رہا تھا۔

اسے کالے قانون کے تحت درج مقدمے میں ملازمت سے برطرف کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

فاروق نجار کو 2024میں پولیس سٹیشن کاکہ پورہ میں درج ایک کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔قابض حکام نے کیس کا جائزہ لینے کے بعد انہیں فوری طور پر ملازمت سے برطرف کر دیا اور آئندہ کسی سرکاری ملازمت کے لئے بھی نااہل قرار دے دیا۔ بھارت میں2014میں مودی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے سینکڑوں کشمیری ملازمین کو جھوٹے الزامات پر ملازمت سے برطرف کر دیا گیا ہے۔ انہیں کبھی مجاہدین کے معاون ہونے، کبھی بھارت مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے اور کبھی منشیات سے متعلق مقدمات میں پھنسایاجاتا ہے۔