سویڈش سفیر کی وفاقی وزیر تجارت سے ملاقات؛ تجارت، سرمایہ کاری اور ماحولیاتی تعاون پر گفتگو

پیر 18 اگست 2025 17:20

سویڈش سفیر کی وفاقی وزیر تجارت سے ملاقات؛ تجارت، سرمایہ کاری اور ماحولیاتی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اگست2025ء)وفاقی وزیر برائے تجارت، جام کمال خان نے پیر کو اسلام آباد میں سویڈن کی پاکستان میں سفیر، ہائی ایکسی لینسی الیگزینڈرا برگ وان لنڈے سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں دوطرفہ تجارت، سرمایہ کاری کے مواقع اور باہمی تعاون کے مختلف شعبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔سفیر نے حالیہ شدید بارشوں اور کلاؤڈ برسٹ کے باعث پاکستان میں جاں بحق ہونے والے افراد اور املاک کے نقصان پر اظہارِ افسوس کیا۔

وزیر تجارت جام کمال خان نے ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اسے قدرتی آفت قرار دیا اور کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔ملاقات کے دوران دونوں فریقین نے اقتصادی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے امکانات کا جائزہ لیا، خصوصاً تجارت کے فروغ پر زور دیا گیا۔

(جاری ہے)

وزیر تجارت نے پاکستان کی ٹیکسٹائل، ریڈی میڈ گارمنٹس، آئی ٹی و ٹیکنیکل ایجوکیشن، معدنیات، سرجیکل آلات اور کھیلوں کے سامان کے شعبوں میں صلاحیتوں کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ سویڈش کمپنیاں ان شعبوں میں سرمایہ کاری سے بھرپور فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔

سفیر نے پاکستان کی ٹیکسٹائل ایکسپورٹ کی عالمی شہرت کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ سویڈش خریدار پاکستانی مصنوعات کو دنیا کی بہترین مصنوعات میں شمار کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ سویڈن کی کئی چھوٹی اور درمیانے درجے کی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کی خواہش رکھتی ہیں، خصوصاً گارمنٹس کے شعبے میں۔ اس سلسلے میں ایک سویڈش کاروباری وفد جلد کراچی کا دورہ کرے گا تاکہ مقامی صنعتکاروں سے ملاقات اور برآمدی مواقع کا جائزہ لیا جا سکے۔

وزیر تجارت نے بتایا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار حکومت وزیرِاعظم کی ہدایت پر درآمدی ٹیرف کو بتدریج کم کر رہی ہے، جو آئندہ پانچ برسوں میں 15 سے 20 فیصد تک لایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس پالیسی کا مقصد برآمدات کو سہارا دینا اور ایسی معیاری مصنوعات درآمد کرنا ہے جو مقامی طور پر دستیاب نہیں، تاکہ ویلیو ایڈیشن کے بعد انہیں دوبارہ برآمد کیا جا سکے۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں تعمیل (کمپلائنس) کے شعبے میں بھی نمایاں پیش رفت ہوئی ہے، اور نیشنل کمپلائنس سینٹر (NCC) قائم کیا گیا ہے تاکہ مقامی صنعتکار قومی و عالمی معیار پر پورا اتر سکیں۔ وزیر نے تجویز دی کہ این سی سی کے تحت سیمینارز کا انعقاد کیا جائے جن میں غیر ملکی کمپنیوں اور سفارتی مشنز کو پاکستان کے تعمیلی طریقہ کار سے آگاہ کیا جا سکے۔

دونوں فریقین نے معدنیات، قابلِ تجدید توانائی، گرین ٹیکنالوجیز، ووکیشنل ٹریننگ اور اسکل ڈویلپمنٹ کو آئندہ تعاون کے اہم شعبے قرار دیا۔ وزیر نے پاکستان کے ہنر مند نوجوانوں کے بڑے ذخیرے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یورپ میں ہیلتھ کیئر سمیت نرسنگ اسٹاف کی کمی کو پاکستانی پروفیشنلز بخوبی پورا کر سکتے ہیں۔جام کمال خان نے بتایا کہ 40 سے زائد سویڈش کمپنیاں، بشمول عالمی برانڈز ایچ اینڈ ایم اور آئی کے ای اے، پاکستان سے خریداری کر رہی ہیں جو دونوں ممالک کیa تجارتی تعلقات کی مضبوطی کو ظاہر کرتا ہے۔

انہوں نے سویڈن کو قابلِ تجدید توانائی، پائیدار مینوفیکچرنگ، آئی ٹی اور انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کی دعوت دی، اور پاکستان میں ہونے والی آئندہ تجارتی نمائشوں جیسے ‘‘فوڈ ایگ 2025’’ میں بھرپور شرکت کی ترغیب دی۔وزیر تجارت نے پاکستان کے جی ایس پی پلس اسٹیٹس کے لیے یورپی یونین میں سویڈن کی مسلسل حمایت کو سراہا اور آئندہ جائزہ عمل میں بھی تعاون جاری رکھنے کی درخواست کی۔

انہوں نے برآمدکنندگان کو درپیش بینکاری مسائل کے حل کے لیے پاکستان کے مرکزی بینک اور سویڈش مالیاتی ریگولیٹرز کے درمیان قریبی روابط بڑھانے پر بھی زور دیا۔آخر میں وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا کہ پاکستان اور سویڈن کے درمیان سیاسی، معاشی اور عوامی تعلقات کو مزید گہرا کرنے کی بے پناہ صلاحیت موجود ہے جسے بروئے کار لانا ضروری ہے۔