خیبر میڈیکل یونیورسٹی سینیٹ نے 279.976ملین روپے کے سرپلس بجٹ کی منظوری دے دی

پیر 18 اگست 2025 21:21

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اگست2025ء) خیبر میڈیکل یونیورسٹی (کے ایم یو) پشاور کے سینیٹ نے 279.976ملین روپے کے سرپلس بجٹ کی متفقہ طور پر منظوری دے دی۔ یہ منظوری سینیٹ کے 19ویں اجلاس میں دی گئی جو گذشتہ روز یونیورسٹی کے پرو چانسلر اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے صحت احتشام علی کی زیر صدارت کے ایم یو کے الیگزینڈر فلیمنگ ہال میں منعقد ہوا۔

اجلاس میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق، سپریم کورٹ کے سابق جج میاں محمد اجمل، سابق آئی جی پولیس اختر علی شاہ سمیت دیگر اراکین نے شرکت کی۔وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کے ایم یو اٹھارہ برس قبل نہایت محدود وسائل کے ساتھ قائم ہوئی تھی لیکن آج یہ میڈیکل، ڈینٹل، نرسنگ، ری ہیبیلیٹیشن، پبلک ہیلتھ، بیسک میڈیکل سائنسز، فارمیسی اور الائیڈ ہیلتھ سائنسز کے شعبوں میں 200 سے زائد منسلکہ اداروں اور 75 ہزار طلبہ کے ساتھ ایک تناور درخت کی شکل اختیار کر چکی ہے۔

(جاری ہے)

صوبے کے بڑے اضلاع میں قائم ذیلی کیمپسز اور اسلام آباد کیمپس کے بعد عنقریب کابل اور سعودی عرب میں بین الاقوامی کیمپس کے قیام سے کے ایم یو کو عالمی سطح پر مقام حاصل ہوگا۔انہوں نے مزید بتایا کہ یونیورسٹی کی ریسرچ گرانٹ دو بلین روپے تک پہنچ چکی ہےجبکہ ایچ ای سی کی درجہ بندی میں یونیورسٹی کاکوالٹی انہانسمنٹ سیل 95 فیصد رینکنگ کے ساتھ سرفہرست رہا ہے۔

پی ایچ آر ایل کے تحت کامیاب ڈائگناسٹک سروسز کو جلد ہی کمرشل بنیادوں پر صوبے بھر میں وسعت دی جائے گی۔ اس کے علاوہ کے ایم یو صوبے کی پہلی یونیورسٹی ہے جو 500 بستروں پر مشتمل جنرل ہسپتال قائم کر رہی ہے جس کا افتتاح وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جلد کریں گے۔وائس چانسلر نے بتایا کہ کفایت شعاری فنانشل مینجمنٹ پالیسی پر سختی سے عملدرآمد اور پنشن و جی پی فنڈ کو سی پی فنڈ میں منتقل کرنے جیسے اقدامات کی بدولت یونیورسٹی ایک بار پھر سرپلس بجٹ پیش کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مشیر صحت احتشام علی نے کے ایم یو کی کارکردگی اور فنانشل مینجمنٹ کو سراہتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں جب صوبے کی اکثر جامعات خسارے کا شکار ہیں، ایسے میں کے ایم یو کا سرپلس بجٹ پیش کرنا ایک قابل تقلید مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ وژن اور اہداف کا تعین اور ان کے حصول کے لیے عملی جدوجہد کا جو سلسلہ کے ایم یو میں جاری ہے وہ نہ صرف لائق تحسین ہے بلکہ باعث فخر بھی ہے۔

انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ محکمہ صحت اور صوبائی حکومت کے ایم یو کو درکار تمام سہولیات ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرے گی جس سے صوبے کی اس واحد میڈیکل یونیورسٹی کو اپنے وژن اور مشن کے تحت مزید ترقی کےمواقع دستیاب ہوں گے ۔قبل ازیں اجلاس میں مالی سال 2025-26 کے لیے 5077.325 ملین روپے آمدن اور 4797.349 ملین روپے اخراجات پر مشتمل 279.976 ملین روپے کا سرپلس بجٹ جبکہ مالی سال 2024-25 کے نظرثانی شدہ بجٹ کے تحت 4907.126 ملین روپے آمدن اور 4186.748 ملین روپے اخراجات کے ساتھ 720.378 ملین روپے کے سرپلس بجٹ کی بھی متفقہ طور پر منظوری دی گئی جبکہ اس موقع پر مشیر صحت احتشام علی نے یونیورسٹی میں نوتعمیر شدہ سٹوڈنٹس فیسیلی ٹیشن سنٹر کا افتتاح بھی کیا۔