آئی ایم ایف سے 13 لاکھ ڈالرز ملنے کا امکان ہے، ٹیم ستمبر میں پاکستان آ رہی ہے

آبادی، گروتھ اور موسمیاتی تبدیلی کے مسائل اور بچیاں اسکولوں سے باہر ہیں، اس معاملے پر ورلڈ بینک کی فنڈنگ آگئی ہے۔ وزیرخزانہ محمد اورنگزیب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 18 اگست 2025 20:11

آئی ایم ایف سے 13 لاکھ ڈالرز ملنے کا امکان ہے، ٹیم ستمبر میں پاکستان ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 18 اگست 2025ء ) وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے سے 13 لاکھ ڈالرز ملنے کا امکان ہیں۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کے اصلاحاتی ایجنڈے پر کام جاری ہے، اصلاحات کرنے سے برآمدات کی صلاحیت میں اضافہ ہوگا، اسی طرح ٹیرف ریفارمز بھی حکومت کے ترجیحی ایجنڈے میں شامل ہیں۔

کیپیٹل مارکیٹس ڈویلپمنٹ کونسل بنانے جا رہے ہیں۔ اس ڈویلپنٹ کونسل کے اسٹیٹ بینک اور دیگر ادارے شراکت دار ہوں گے۔ وزیرخزانہ نے کہا کہ پاپولیشن، گروتھ اور موسمیاتی تبدیلی کے مسائل اور بچیاں اسکولوں سے باہر ہیں۔ اس معاملے پر ورلڈ بینک کی فنڈنگ آگئی ہے، ملک میں ان مسائل کے لئے فنڈنگ کی صلاحیت بڑھانے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

وزیرخزانہ نے کہا کہ اس وقت ہم 37ویں پروگرام میں موجود ہیں، آئی ایم ایف ٹیم ستمبر میں پاکستان آئے گی۔

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 13 لاکھ ڈالرز ملنے کا امکان ہے۔ مزید برآں وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک ایکسچینج ریٹ اور شرح سود پر کام کررہا ہے، صورتحال مزید بہتر ہوگی۔ پاکستان ہندو کونسل کے تحت ایکسپو سینٹر کراچی میں ملازمت و تعلیمی ایکسپوکا افتتاح وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کیا۔ ایکسو میں مختلف اداروں اور کمپنیوں کی جانب سے طلبہ و طالبات کے لیے تقریبا 120اسٹالز لگائے گئے ہیں۔

جاب فیئر کے افتتاح کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ منتظمین کا شکرگزار ہوں۔ یہاں ملک کی مستقبل کی لیڈر شپ سے ملاقات کا موقع ملا ہے۔ جاب فیئر پر سرکاری و نجی ادارے موجود ہیں، لیکن یہاں کارپوریٹ سیکٹر کی کمی محسوس ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی مستقبل کا راستہ ہے۔ نوجوان اپنے دل و دماغ سے کام کریں، بہترین کی جستجو رکھیں۔

یوم آزادی معرکہ حق منانے سے متعلق بات کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ ملک میں تمام مذاہب کے ماننے والوں نے معرکہ حق جذبے کے ساتھ منایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کارپوریٹ سیکٹر کو آگے آنا ہوگا۔ شرح سود کو سنگل پوائنٹ ایجنڈا نہ بنائیں۔ نمو کا کوئی بٹن نہیں ہے، سوچ یہ ہے کہ نمو پائیدار ہو۔ حکومت کا کام ماحول فراہم کرنا ہے۔ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کامیابی سیکام کررہا ہے۔