مسائل سے بچنے کیلئے بجٹ کے عمل میں اسٹیک ہولڈرز کو بھی شامل کیا جانا چاہیے‘ علی عمران آصف

منگل 19 اگست 2025 11:56

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اگست2025ء)سینئر ایگزیکٹو کمیٹی ممبر لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری علی عمران آصف نے وفاقی وزیر خزانہ کے اس بیان کہ اگلا بجٹ ایف بی آر نہیں فنانس ڈویژن بنائے گاکو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اس عمل میں معیشت میں حصہ ڈالنے والے اسٹیک ہولڈرز کو بھی شامل کر لیا جائے تو بجٹ پیش ہونے کے بعد سامنے آنے والے مسائل کا حل ممکن ہے ۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ حکومت کو جامع صنعتی پالیسی پر کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ملک میں صنعتی ترقی کو فروغ دینے کے لیے سازگار ماحول میسر آ سکے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت مشاورت کے عمل کو فروغ دے تاکہ اس پر اتفاق رائے ہو سکے کہ ہم کس طرح استحکام سے پائیدار ترقی کی طرف بڑھیں گے کیونکہ یہ بنیادی ستون انتہائی اہم ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ صنعتوں خاص طور پر برآمدی شعبے کے لیے محصولات میں اصلاحات کی ضرورت ہے ،کسٹمز ڈیوٹی، اضافی کسٹمز ڈیوٹی اور ریگولیٹری ڈیوٹی کو ایک معین سطح تک کم کرنا ناگزیر ہے تاکہ برآمدات کی مسابقت بہتر ہو اور طویل عرصے سے فراہم کیے گئے تحفظات ختم کیے جا سکیں۔

حکومت کو یہ اعتماد دینا ہوگا کہ ٹیرف اصلاحات مکمل طور پر حکومت کا اپنا منصوبہ ہے تاکہ ہماری صنعت کو مستقبل میں مزید مسابقتی بنایا جا سکے۔انہوں نے وفاقی وزیر خزانہ کی کیپیٹل مارکیٹ ڈویلپمنٹ کونسل تشکیل دینے کی تجویز کو بھی سراہا تاکہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج جیسے ڈومیسٹک کیپٹل مارکیٹ کے ذریعے ترقی کے لیے فنڈز متحرک کیے جاسکیں۔