ایل ڈی آئی آپریٹرز سے 80 ارب روپے کی اے پی سی واجبات کی ادائیگیاں مزید التوا کا شکار

منگل 19 اگست 2025 18:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اگست2025ء) ایل ڈی آئی آپریٹرز سے 80 ارب روپے کی 2009، 2010 اور 2011 سے اے پی سی واجبات کی ادائیگیاں مزید التوا کا شکار ہونے لگیں، ٹیلی کام سیکٹر کا مستقبل خطرے میں، پی ٹی اے خاموش تماشائی بن گیا، تفصیلات کے مطابق نادہندہ کمپنوں کا ادائیگیوں اور تصفیہ سے لاتعلقی آخری حد پار کرگئی ہے۔ایل ڈی آئی کمپنیاں عدلیہ کو مالی مفاد کے لیے ڈھال کے طور پر استعمال کر رہی ہیں، گزشتہ سال واجب الادا لائسنس فیس بھی ادا نہیں کی گئی، پی ٹی اے حکام کا کہنا ہے کہ کمپنیاں بغیر لائسنس کے غیر قانونی طور پر کاروبار کر رہی ہیں۔

ہمارے ہاتھ بندھے ہیں ہم کچھ نہیں کرسکتے، پی ٹی سے سوال پوچھا گیا کہ آیا ایسے حالات میں 5 جی لانچ ہوسکے گا، ان حالات میں بیرونی سرمایہ کاروں کا پاکستان آنا مشکل ہوگا،پی ٹی اے حکام کا مزید کہنا تھا کہ 5G لائسنسز پر بھی منفی اثرات کے بادل منڈلانے لگے ہیں کیونکہ اگر مارکیٹ میں نئے کھلاڑی نہیں آئینگے تو ترقی کیسے ہوگی کیونکہ عدالتوں سے اسٹے آرڈرز لے کر ایل ڈی آئی آپریٹرز کا کاروبار جاری ہے جبکہ ایسی پریکٹسز سے ٹیلی کام سے حاصل ہونے والے زرمبادلہ میں خاطر خواہ کمی واقع ہوئی ہے،آئی ٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان جیسی مثال دنیا بھر میں کہیں نہیں، ناقص گورننس سے قومی خزانہ اربوں روپے کا سالانہ نقصان ہورہا ہے جبکہ دیگر بڑے ٹیلی کام آپریٹرز بھی بغیر لائسنس تجدید اور سٹے آرڈر پر کام چلانے پر غور کررہے ہیں،واضح رہے کہ پی ٹی اے نے 6 کمپنیوں کو 30 دن میں بقایا جات ادا کرنے کی ہدایت کی تھی۔

(جاری ہے)

پی ٹی اے نے کسی بھی کمپنی کو کسی لیگل فورم سے رجوع کرنے سے منع کیا تھا۔ریڈ ٹون، وطین اور ٹیلی کارڈ سندھ ہائیکورٹ پہنچ گئے،ایل ڈی آئی کمپنیوں سے سماعت کے بعد پی ٹی اے نے احکامات جاری کئے تھے۔پی ٹی اے کی وطین ٹیلیکام کو 6.25 ارب ادائیگی کا حکم دیا تھا،وطین ٹیلیکام نے یہ حکم خلاف وعدہ سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا،ریڈٹون کو سب سے زیادہ 14.31 ارب روپے ادا کرنے کا حکم دیا گیا تھا، پی ٹی اے نے نادہندہ ایل ڈی آئی کمپنیوں کی علیحدہ علیحدہ سماعت کی تھی،بقایا جات کی ادائیگی پر لائسنسوں کی تجدید اورکام جاری رکھنے کی اجازت ملنا تھی،وطین، ڑیڈ ٹون اور ٹیلی کارڈ نے نہ بقایا جات ادا کئے نہ جرمانہ اد کیا اور اب تینوں ایل ڈی آئی آپریٹرز نے رقم دینے سے بھی انکار کردیا۔