او جی ڈی سی ایل کے گھوٹکی میں 50 کروڑ روپے مالیت کے سماجی منصوبے ہیں،علی پرویزملک

منگل 19 اگست 2025 20:00

او جی ڈی سی ایل کے گھوٹکی میں 50 کروڑ روپے مالیت کے سماجی منصوبے ہیں،علی ..
اسلام آبا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اگست2025ء) وفاقی وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک نے کہا ہے کہ او جی ڈی سی ایل کے گھوٹکی میں 50 کروڑ روپے مالیت کے سماجی منصوبے ہیں انہیں نے کہا کہ ماڑی گیس کمپنی نے سوشل ویلفئیر کمیٹی میں ایک ارب روپے اور پروڈکشن بونس سکیم میں اڑھائی ارب روپے جمع کروائے ہیں اور یہاں پر کل 329 سکیمیں چلائی جار ہی ہیں انہیں نے کہا کہ ان فیلڈز میں 900 کے قریب ملازمین میں سے 500 گھوٹکی کے مقامی ہیں، مطلوبہ سکلز دستیاب نہ ہونے پر 25 فیصد ملازمین دوسرے صوبوں سے لئے گئے ہیں،وہاں ہزاروں کنکشن دیئے گئے ہیں انہیں نے کہا کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر یہاں آر ایل این جی کنکشن پر پابندی ہٹا رہے ہیں۔

منگل کو ایوان بالا میں جان سیف اللہ کے گھوٹکی سندھ میں مختلف کمپنیوں کی جانب سے گیس کی تلاش یا گیس نکالنے کی وجہ سے ماحولیاتی انحطاط اور سماجی ذمہ داری کے اقدامات میں خلل،مقامی باشندوں کے لیے روزگار کے محدود مواقع اور ضلع کو گیس کی عدم فراہمی جیسے مسائل کے حوالے سے توجہ دلائو نوٹس کے جواب میں وزیر برائے پٹرولیم علی پرویز ملک نے کہا کہ گھوٹکی میں دو بڑی فیلڈ ہیں جن میں سے قادر پورفیلڈ او جی ڈی سی ایل چلاتا ہے اور ماڑی گیس فیلڈ کو ماڑی انرجیز چلاتی ہے، یہاں کچھ چھوٹی فیلڈز بھی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ 900 ایم ایم ڈی سی ایف گیس گھوٹکی سے ملتی ہے۔قادر پور کا پٹرولیم رعایتی معاہدہ 1989ئ میں ہوا تھا اس میں کوئی قانونی بندش نہیں تھی کہ سوشل ویلفیئر کی ذمہ داری لینی ہے۔5 سال میں او جی ڈی سی ایل نے ہماری مشاورت سے وہاں 50 کروڑ روپے مالیت کے سماجی منصوبے کئے ہیں۔اس ادارے نے سی ایس آر سے زیادہ لگائے ہیں۔ماڑی نے سوشل ویلفیئر کمیٹی میں ایک ارب روپے اور پروڈکشن بونس سکیم میں اڑھائی ارب روپے جمع کروائے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ وہاں 329 سکیمیں چلائی جارہی ہیں ان کی تفصیلات فراہم کردیں گے۔انہوں نے کہا کہ تقریباً 900 کے قریب ملازمین میں سے 500 گھوٹکی کے ہیں۔مطلوبہ سکلز دستیاب نہ ہونے پر 25 فیصد دوسرے صوبوں سے لئے گئے ہیں۔وہاں ہزاروں کنکشن دیئے گئے ہیں،ہزاروں درخواستیں التوائ میں پڑی ہوئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے آرایل این جی کی دستیابی دیکھتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ کابینہ میں سمری لاکر آرایل این جی کنکشن پر قدغن ختم کی جائے، مجبوراً مہنگی ایل پی جی استعمال کی جارہی ہے۔جام سیف اللہ نے کہا کہ اس معاملہ کو کمیٹی میں بھیج دیں۔صدر نشیں نے کہا کہ مفصل جواب آ چکا ہے۔۔۔۔