
حالیہ حملوں میں جنوبی سوڈان امن عمل کے فوائد ضائع، مارتھا پوبے
یو این
منگل 19 اگست 2025
19:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 19 اگست 2025ء) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا گیا ہے کہ جنوبی سوڈان میں امن عمل سے حاصل ہونے والے فوائد ضائع ہو گئے ہیں اور ملک میں حالیہ عسکری حملوں کا نتیجہ اموات، نقل مکانی اور شہری تنصیبات کی تباہی کی صورت میں برآمد ہو رہا ہے۔
افریقہ کے لیے اقوام متحدہ کی اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل مارتھا پوبے نے کونسل کو ملک میں سلامتی کی صورتحال اور انسانی حالات کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ امدادی وسائل کی قلت کے باعث لاکھوں لوگوں کو ضروری مدد نہیں پہنچ رہی۔
رواں سال ملک میں اس مقصد کے لیے درکار وسائل میں سے اب تک 28.5 فیصد ہی مہیا ہو پائے ہیں۔ملک کو درپیش مسائل پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی سہ ماہی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے بتایا ہے کہ امدادی رسائی کے حوالے سے مسائل بڑھ رہے ہیں۔
(جاری ہے)
امدادی کارکنوں پر حملے کیے جا رہے ہیں جبکہ کمزور بنیادی ڈھانچے اور انتطامی رکاوٹوں کے باعث لوگوں کو مدد پہنچانے کی سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں۔
جنسی تشدد بطور جنگی ہتھیار
جنوبی سوڈان میں صدر کی وفادار فوج اور نائب صدر اول کی حامی ملیشیا کے مابین کئی ماہ سے لڑائی جاری ہے جس سے 2018 کے تجدید شدہ امن معاہدے پر اعتماد کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
انٹرنیشنل کرائسس گروپ کے تجزیہ کار موریٹھی موٹیگا نے کونسل کو بتایا کہ 2018 کے معاہدے کے تحت صدر سلوا کیئر کو اپنے حریف اور نائب صدر اول ریک ماچار کے ساتھ ہم آہنگی سے کام کرنا تھا۔
تاہم، 26 مارچ کو صدر کیئر کی جانب سے انہیں نظربند کیے جانے کے بعد یہ معاہدہ عملاً ختم ہو گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمسایہ ملک میں سوڈان میں متحارب عسکری دھڑوں کے مابین جاری لڑائی کے نتیجے میں 13 لاکھ لوگوں نے جنوبی سوڈان میں نقل مکانی کی ہے جہاں وسائل پر دباؤ میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔
سوڈان کے مسلح تنازع کی وجہ سے ملک کی عسکری حکومت کے زیرانتظام پورٹ سوڈان اور وسیع تر منڈی میں تیل کی ترسیل بھی متاثر ہوئی ہے جس کے باعث جنوبی سوڈان اپنے تیل کی بیشتر آمدن سے محروم ہو گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ 2011 میں آزادی حاصل کرنے کے بعد جنوبی سوڈان کو شدید ترین انسانی بحران درپیش ہے جس میں 93 لاکھ لوگوں کو مدد کی اشد ضرورت ہے جبکہ 77 لاکھ لوگوں کو غذائی عدم تحفظ کا سامنا ہے۔
ان میں 83 ہزار افراد تباہ کن درجے کی غذائی قلت کا سامنا کر رہے ہیں جبکہ وحشیانہ جنسی تشدد بھی عروج پر ہے۔قابل اعتبار انتخابات کی ضرورت
اقوام متحدہ، افریقن یونین اور علاقائی بین الحکومتی ترقیاتی ادارے 'آئی جی اے ڈی' اور دیگر ملک میں جنگ بندی اور مذاکرات کی جانب واپسی کا مطالبہ کرتے چلے آئے ہیں لیکن متحارب فریقین کی جانب سے اس کا کوئی ٹھوس جواب نہیں آیا۔
مارتھا پوبے نے بتایا کہ جنوبی سوڈان کے سرکاری حکام نے دسمبر 2026 تک ملک میں انتخابات کرانے کا اعلان کر رکھا ہے۔ فریقین کو بات چیت کرنے اور ملک کو آگے لے جانے کے لیے ضروری اقدامات اٹھانا ہوں گے۔
انہوں نے سلامتی کونسل پر زور دیا ہے کہ وہ تمام کرداروں کو امن معاہدہ برقرار رکھنے کے لیے کہے۔ اگر وہ پرامن اور قابل اعتبار انتخابات کی راہ ہموار کرنے میں ناکام رہے تو تشدد جنم لینے کا خدشہ ہے جس سے علاقائی استحکام بری طرح متاثر ہو گا۔
مزید اہم خبریں
-
یوکرین: روسی حملوں میں بچوں سمیت عام شہریوں کی ہلاکت کی مذمت
-
میری کہانی: امدادی کارکن سے پناہ گزین اور پھر وطن واپسی
-
پاکستان اور انڈیا میں سیلاب کی تباہ کاریوں پر یو این چیف کا اظہار افسوس
-
غزہ: انسانی المیے کی بدترین شکل، بھوک سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری
-
حالیہ حملوں میں جنوبی سوڈان امن عمل کے فوائد ضائع، مارتھا پوبے
-
نیپال سے جرمن خسرے کا خاتمہ، ڈبلیو ایچ او کا اعلان
-
عثمان قاضی کا بیان: ریاستی بیانیہ یا انتہا پسندی کی حقیقت
-
وزیراعلیٰ کی بیرونی تجارت کے جاپانی ادارے جیٹرو کے صدر سے ملاقات
-
ملک میں منکی پاکس کا کیس سامنے آگیا
-
سپیکر و ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کا سیلابی ریلوں سے قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار
-
شجرکاری اہم قومی، ماحولیاتی و موسمیاتی فریضہ ہے تمام شہریوں میں اسکا احساس ذمہ داری پیدا کرنا نا گزیر ہے،وزیر اعظم
-
سیلاب میں لاپتا متعدد افراد کی لاشیں مل گئیں، 25 ہزار شہریوں کو ریسکیو کیا گیا، عطا تارڑ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.