پاکستان اور انڈیا میں سیلاب کی تباہ کاریوں پر یو این چیف کا اظہار افسوس

یو این منگل 19 اگست 2025 19:00

پاکستان اور انڈیا میں سیلاب کی تباہ کاریوں پر یو این چیف کا اظہار افسوس

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 19 اگست 2025ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے پاکستان اور انڈیا میں سیلاب سے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے جہاں حالیہ دنوں شدید بارشوں کے نتیجے میں اچانک آنے والے سیلاب اور پہاڑی تودے گرنے سے سیکڑوں افراد ہلاک، زخمی اور لاپتہ ہو چکے ہیں۔

سیکرٹری جنرل نے متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ اس آفت کی زد میں آنے والوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتا ہے۔

Tweet URL

دونوں ممالک میں اقوام متحدہ کی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں تحفظ کی خدمات اور امداد کی فراہمی کے لیے تیار ہیں تاہم فی الوقت ان کی جانب سے مدد کی درخواستیں موصول نہیں ہوئیں۔

(جاری ہے)

موسمیاتی اداروں کی پیش گوئی کے مطابق دونوں ممالک میں آئندہ دنوں مزید سیلاب آنے اور پہاڑی تودے گرنے کا خدشہ ہے۔

اطلاعات کے مطابق، پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخواہ میں یہ آفت حالیہ دنوں کم از کم 333 جانیں لے چکی ہے جبکہ سیکڑوں لوگ زخمی ہو گئے ہیں۔ حکام کے مطابق، شمال مغربی شہر بونیر سیلاب سے بری طرح متاثر ہوا ہے جہاں 200 سے زیادہ اموات کی اطلاع ہے۔

انڈیا میں ہمالیہ کے علاقے میں سیلاب سے ایک پہاڑی گاؤں بہہ جانے کے نتیجے میں کم از کم 60 ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

بچوں کا بھاری نقصان

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) نے پاکستان میں سیلاب سے جانی و مالی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے بتایا ہے کہ 15 اگست کے بعد صوبہ خیبرپختونخوا اور شمالی علاقوں میں سیلاب اور پہاڑی تودے گرنے سے ہلاک ہونے والوں میں کم از کم 21 بچے بھی شامل ہیں۔

ادارے نے گلگت بلتستان سمیت متاثرہ علاقوں میں ضروری ادویات بھیجوائی ہیں اور امدادی کارروائیوں کے لیے حکومت کو ہرممکن مدد کی فراہمی کے لیے تیار ہے۔

یونیسف کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سیلاب سے بچوں کو بہت زیادہ نقصان ہوا ہے جنہیں نقل مکانی، تعلیم میں خلل اور صاف پانی تک رسائی میں مشکلات جیسے مسائل کا سامنا ہے۔

موجودہ حالات میں انہیں بیماریاں لاحق ہونے، استحصال اور بدسلوکی کے خطرات بھی بڑھ گئے ہیں جبکہ صدمے اور نقصان کے اثرات پر قابو پانے کے لیے انہیں نفسیاتی مدد کی بھی فوری ضرورت ہے۔

سکولوں کی تباہی

ادارے کا کہنا ہے کہ اگرچہ موسمیاتی تبدیلی میں بچوں کا کردار نہ ہونے کے برابر ہے لیکن وہ اس کی تباہ کاریوں سے بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔

خیبرپختونخواہ میں سیلاب سے متعدد سکولوں کو بھی نقصان پہنچا ہے جن میں بعض مکمل طور پر تباہ ہو گئے ہیں۔ بہت سے سکولوں کو عارضی پناہ گاہوں میں تبدیل کر دیا گیا ہے جس سے بچوں کے لیے تعلیم اور محفوظ جگہوں تک رسائی مزید محدود ہو گئی ہے۔

رواں سال پاکستان میں مون سون کی شدت گزشتہ سال کے مقابلے میں 50 تا 60 فیصد زیادہ رہی۔ 26 جون کے بعد سیلاب اور پہاڑی تودے گرنے کے واقعات میں 171 افراد ہلاک اور 256 زخمی ہو چکے ہیں۔

موسمیاتی اداروں نے ستمبر کے وسط تک مزید شدید بارشوں، بادل پھٹنے اور اچانک سیلاب کی پیش گوئی کی ہے۔

یونیسف نے کہا ہے کہ ادارہ اپنے شراکت داروں کے تعاون سے ملک میں بچوں سمیت متاثرہ لوگوں کو بحالی اور ایسے مستقبل کی تعمیر میں مدد دینے کے لیے تیار ہے جس میں وہ موسمیاتی دھچکوں کو سہنے کے قابل ہوں۔