سعودی عرب کا روس،یوکرین امن کے لیے سفارتی کوششوں کی حمایت کا اعادہ

سعودی کابینہ کی گریٹر اسرائیل کے تصور اور القدس کے قریبی بستیوں کی سخت الفاظ میں مذمت

بدھ 20 اگست 2025 14:30

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اگست2025ء)ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی زیر صدارت سعودی کابینہ نے روس،یوکرین بحران کے پرامن حل کے لیے تمام سفارتی کوششوں کی حمایت کا اعادہ کیا ہے اور دونوں ملکوں کے درمیان امن قائم کرنے کے لیے امریکی صدر ٹرمپ اور ان کے روسی ہم منصب پوتین کے ساتھ ساتھ یوکرینی صدر زیلنسکی اور یورپی ممالک کے رہنماں کی طرف سے منعقد کی گئی کانفرنسوں کا خیر مقدم کیا ہے۔

اس کے علاوہ علاقائی اور بین الاقوامی پیش رفت کی پیروی کرتے ہوئے سعودی کابینہ نے اسرائیلی قابض حکومت کے وزیر اعظم کے نام نہاد گریٹر اسرائیل کے تصور کے بارے میں بیانات کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ سعودی کابینہ نے قابض حکام کے تصفیاتی اور توسیع پسندانہ منصوبوں کو مکمل طور پر مسترد کیا ہے۔

(جاری ہے)

سعودی کابینہ نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی زیر صدارت ایک بار پھر فلسطینی عوام کے اپنے علاقوں پر بین الاقوامی قوانین کی بنیاد پر ایک آزاد ریاست قائم کرنے کے تاریخی اور قانونی حق پر زور دیا۔

اسی تناظر میں سعودی کابینہ نے مقبوضہ شہر القدس کے ارد گرد بستیوں کی تعمیر کے لیے اسرائیلی قابض حکام کی منظوری کی بھی سخت مذمت کی۔کابینہ نے عالمی برادری سے خاص طور پر سلامتی کونسل کے مستقل ارکان سے فوری کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ قابض حکام کو فلسطینی عوام اور ان کی مقبوضہ زمین کے خلاف جرائم روکنے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی پابندی کرنے پر مجبور کیا جا سکے۔

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کابینہ کو متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید، جمہوریہ کوریا کے صدر لی جے میونگ اور اطالوی جمہوریہ کی وزیر اعظم جارجیا میلونی کے ساتھ اپنی ٹیلیفونک بات چیت کے مندرجات کے بارے میں بھی کابینہ کو آگاہ کیا۔ انہوں نے کابینہ کو جمہوریہ سیرا لیون کے صدر ڈاکٹر جولیئس ماڈا بیو سے موصول ہونے والے پیغام کے بارے میں بھی بتایا۔

اس کے ساتھ ہی کابینہ نے عالمی یوم انسانیت کے موقع پر اس میدان میں سعودی عرب کی مبارک پیش رفت پر فخر کا اظہار کیا جو اس کے قیام سے لے کر آج تک جاری ہے۔ کابینہ نے کہا سعودی عرب انسان اور اس کی ترقی کو اسلامی مذہب اور عظیم اقدار سے حاصل شدہ ثابت اصولوں کی بنیاد پر حمایت فراہم کرتا ہے۔ اسی حمایت نے سعودی عرب کو دنیا کے سب سے بڑے امداد دینے والے ممالک میں سے ایک بنا دیا ہے۔