ترقی پسند کاشتکار باسمتی اقسام سے 60 اور اری اقسام سے 80 من فی ایکڑ پیداوار حاصل کر رہے ہیں،ماہرین پلانٹ پتھالوجیکل ریسرچ

بدھ 20 اگست 2025 14:41

مکوآنہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اگست2025ء) پلانٹ پتھالوجیکل ریسرچ انسٹیٹیوٹ فیصل آباد کے زرعی ماہرین نے کہا ہے کہ پاکستان کے ترقی پسند کاشتکار باسمتی اقسام سے 60من اور اری اقسام سے 80من فی ایکڑ پیداوار حاصل کر رہے ہیں ، بیماریوں پر کنٹرول پا کر دھان کی پیداوار میں مزید اضافہ بھی ممکن بنایاجاسکتاہے۔ ایک بیان میں زرعی ماہرین نے کہا کہ چاول ہماری غذائی ضروریات پوری کرنے کیساتھ ساتھ زرمبادلہ کمانے کا ذریعہ بھی ہے، اس کی فصل سے اچھی پیداوار کے حصول کیلئے اثرانداز کئی عوامل میں سے بیماریوں پر کنٹرول حاصل کرنا نہایت اہم ہے کیونکہ اگر ان بیماریوں کا بروقت تدارک نہ کیا جائے تو یہ پیداوار میں بہت بڑی کمی کا سبب بنتی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ دھان کی فصل کو بیماریوں اور نقصان رساں کیڑوں سے بروقت تدارک کیلئے کاشتکار ماحول دوست زہروں کا استعمال کریں، محکمہ زراعت کی طرف سے قائم کردہ لیبارٹریوں سے کسان دوست کیڑے حاصل کرکے غیر کیمیائی انسداد کی ٹیکنالوجی کو اپنائیں کیونکہ ان اقدامات کے نتیجے میں چاول کی پیداوارمیں اضافے کے ساتھ معیار کو بہتر بنانے میں بھی مدد ملے گی جس سے اس کی برآمدات میں اضافہ ہوگا اور ہم ملک کیلئے زیادہ زرمبادلہ حاصل کرسکیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ پتوں پر بھورے دھبے کی بیماری کی وجہ سے دھان کے پتوں پر چھوٹے چھوٹے گول یا بیضوی نشان ظاہر ہوتے ہیں نیزدھان کے پتوں کے جراثیمی جھلساکی بیماری فصل پر گوبھ کے وقت نمودار ہوتی ہے اور پتے کی نوک اور کناروں سے شروع ہو کر لمبائی اور چوڑائی میں بڑھتی ہے اسی طرح پتوں پر بیماری کی علامات سفید نمدار دھاری کی شکل میں ظاہر ہوتی ہیں جس سے بعد میں پتے کا بیمار حصہ سوکھ کر سفید ہو جاتا ہے اور پتہ اوپر کی طرف لپٹ جاتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ شروع میں اس کا حملہ ٹکڑیوں کی شکل میں ہوتا ہے جو بعد میں پوری فصل کو اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے جس کے باعث دور سے فصل جھلسی ہوئی دکھائی دیتی ہے۔انہوں نے کہاکہ بیمار پودوں پر دانے بہت کم بنتے ہیں اور پیداوار متاثر ہوتی ہیلہذاکاشتکار نائٹروجن اور فاسفورس کھاد کی مناسب مقدار استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ پوٹاش والی کھاد کا بھی استعمال کریں تاہم شدیدحملہ کی صورت میں محکمہ زراعت کے توسیعی عملہ کے مشورہ سے مثر پھپھوند کش زہر کا استعمال بھی کیاجاسکتاہے۔