پاکستانی ماربل اور گرینائٹ کی چین میں مانگ میں اضافہ

بدھ 20 اگست 2025 18:06

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اگست2025ء) پاکستان کے گرینائٹ اور ماربل کی چین میں مانگ تیزی سے بڑھ رہی ہے جبکہ ماہرین نے کہا ہے کہ ملک کے وسیع ذخائر یہ بڑھتی ہوئی طلب ایک صدی سے زائد عرصے تک پوری کر سکتے ہیں۔پاکستان سٹون ڈویلپمنٹ کمپنی (پاسڈیک) کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے ’’ویلتھ پاکستان‘‘ کو بتایا کہ کوویڈ-19 کے بعد شپمنٹ اخراجات میں اضافے کے باوجود چینی خریدار پاکستانی پتھر کی برآمدات کے اہم ترین خریدار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چین سے طلب بدستور مضبوط ہے جو پاکستان کے لئے دنیا کی سب سے بڑی پتھر کی منڈی میں اپنی موجودگی مستحکم کرنے کا سنہری موقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پراسیسنگ کو مقامی سطح پر فروغ دیا جائے اور انفراسٹرکچر کو مزید بہتر بنایا جائے تو پاکستان نہ صرف چین بلکہ دیگر ممالک میں بھی مزید مارکیٹ شیئر حاصل کر سکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ مکینائزڈ مائننگ نے کان کنی سے لے کر پراسیسنگ تک ایک مکمل ویلیو چین قائم کر دی ہے جس سے پاکستان کے پتھر عالمی منڈیوں میں زیادہ بہتر طور پر مقابلہ کرنے کے قابل ہو گئے ہیں۔

پاسڈیک کے حکام نے کہا کہ اگر درست فنشنگ اور ویلیو ایڈیشن کی جائے تو پاکستانی پتھر پریمیئم عالمی منڈیوں میں بھی جگہ بنا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کے بڑے سٹورز پر کچن سلیب ہزاروں ڈالر میں فروخت ہوتے ہیں اور اگر پاکستان اپنی گرینائٹ اور ماربل مصنوعات جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ تیار کرے تو چین اور مغربی ممالک کی منڈیوں میں بھی رسائی بڑھائی جا سکتی ہے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ رِسالپور میں قائم ماربل سٹی جیسے صنعتی کلسٹرز جہاں 80 یونٹس فعال ہیں پاکستانی پتھر کی مصنوعات کو برآمدی معیار کے قابل بنانے میں مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں۔ حال ہی میں پاسڈیک کے اعلی عہدیدار نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سب کمیٹی ون کو پتھر اور ماربل کے شعبے کی جدید کاری پر بریفنگ دی۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ ملک بھر میں 135 سے زائد مکینائزڈ مائننگ مشینیں متعارف کرائی گئی ہیں اور رسالپور میں 185 ایکڑ پر مشتمل صنعتی زون قائم کیا گیا ہے جو 22 میگاواٹ کے گرڈ سٹیشن سے لیس ہے تاکہ صنعتی پیمانے پر پراسیسنگ کی سہولت فراہم کی جا سکے۔

عہدیدار نے مزید بتایا کہ بلوچستان کے گڈانی میں آلات اور تربیت یافتہ آپریٹر تعینات کئے گئے ہیں جبکہ لورالائی میں تقریباً 40 کانیں فعال ہیں جن میں سے 25 مقامی سطح پر پراسیسنگ میں مصروف ہیں۔انہوں نے زور دیا کہ نئی مشینری کے ذریعے آن سائٹ کرشنگ، کٹنگ اور پالشنگ کی سہولت نے پیداوار کے معیار کو بین الاقوامی پیمانوں کے قریب کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مکینائزڈ مائننگ نہ صرف پاکستان کو خام پتھر کی برآمدات پر انحصار کم کرنے میں مدد دے گی بلکہ چین اور دیگر عالمی منڈیوں میں بڑھتی ہوئی طلب سے بھرپور فائدہ اٹھانے کا موقع بھی فراہم کرے گی۔