Live Updates

کراچی، مختلف علاقوں میںموسلا دھار بارش جاری، ناقص نکاسی آب کی وجہ سے اربن فلڈنگ کا خطرہ

کراچی، حیدرآباد، سکھر اور میرپورخاص میں شدید بارشوں اور ناقص نکاسی آب کی وجہ سے شہری سیلاب برقرار رہنے کا خطرہ ہے

بدھ 20 اگست 2025 20:41

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اگست2025ء)کراچی کے مختلف علاقوں میں بدھ کو بھی موسلا دھار بارش کا سلسلہ جاری رہا جب کہ ناقص نکاسی آب کی وجہ سے اربن فلڈنگ کا خطرہ برقرار ہے۔این ڈی ایم اے کے ایمرجنسیز آپریشن سینٹرنے کہا کہ اگلے 12-24 گھنٹوں میں کراچی، حیدرآباد، ٹھٹہ، بدین، میرپورخاص، سکھر اور ملحقہ علاقوں میں انتہائی موسلادھار بارشیں متوقع ہے۔

بیان کے مطابق مختصر وقت میں 50 سے 100 ملی میٹر سے زائد بارش ہو سکتی ہے، کراچی، حیدرآباد، سکھر اور میرپورخاص میں شدید بارشوں اور ناقص نکاسی آب کی وجہ سے شہری سیلاب برقرار رہنے کا خطرہ ہے۔اس کے علاوہ ٹھٹھہ، بدین، جامشورو اور دادو کے اضلاع میں اچانک سیلاب کا خطرہ ہے، دریائے سندھ اور اس کی معاون ندیوں میں پانی کی سطح بڑھنے سے نچلے علاقوں میں طغیانی کا بھی خدشہ ہے۔

(جاری ہے)

مرکزی شاہراہوں اور مقامی سڑکوں کے زیرِ آب آنے سے آمدورفت متاثر رہنے کا امکان ہے، بجلی اور ٹیلی کمیونیکیشن سروسز میں تعطل کا دورانیہ بڑھ سکتا ہے، سیلاب کے خطرے سے دوچار علاقوں کے رہائشی قیمتی اشیا اور مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کریں۔ہنگامی سامان کھانا، پانی، ادویات، فرسٹ ایڈ کٹ تیار رکھیں، برقی آلات کو استعمال کرتے وقت احتیاط برتیں، زیرآب سڑکوں اور بجلی کے کھمبوں سے دور رہیں۔

انجم نذیرضیغم کا کہنا ہے کہ سندھ میں بارش کا سلسلہ 23 اگست تک جاری رہنے کا امکان ہے، کلاڈ برسٹ پہاڑی علاقوں میں ہوتا ہے۔کراچی میں گزشتہ روز ہونے والی بارش کے بعد شہر کے مختلف علاقوں میں معمولات زندگی مفلوج ہیں جب کہ اب تک کئی علاقوں میں 24 گھنٹے بعد بھی بجلی کی فراہمی معطل ہے اور شہر کی کئی سڑکوں پر تاحال پانی جمع ہے۔کراچی میں گزشتہ روز ہونے والی بارش کے باعث شہر کا انفراسٹرکچر بری طرح متاثر ہے، کورنگی چار نمبر کے قریب ریڈ بس گڑھے میں پھنس گئی، سڑک پر حالیہ دنوں میں کھدائی کی گئی تھی۔

لیاقت آباد ڈاک خانہ سے سندھ ہوٹل جانے والی سڑک پر گڑھے پڑ گئے، دھنسنے والی سڑک پر راہگیروں کو خبردار کرنے کے لیے ڈسٹ بن رکھ دیے گئے، ڈاک خانہ سے تین ہٹی جانے والی سڑک کی بحالی کا کام تاحال شروع نہیں ہو سکا۔گزشتہ روز دھنسنے والی سڑک اب بھی ناقابلِ استعمال ہے، ناظم آباد چورنگی انڈر پاس سے نکاسی آب ممکن نہ ہو سکی، سرسید کالج سے متصل انڈر پاس کے دونوں ٹریک تاحال ناقابلِ استعمال ہے۔

ادھر گلستان جوہر بلاک 18 کی رہائشی عمارت کے مکین فلیٹس میں محصور ہوگئے، بارش کا پانی رہائشی عمارت میں جمع ہوگیا، مکین عارضی سیڑھیاں لگا کر فلیٹس سے نکلنے پر مجبور ہوگئے۔کورنگی اور کازوے ندی میں پانی زیادہ مقدار میں آگیا، کورنگی کراسنگ ندی، قیوم آباد جانب کورنگی کراسنگ آنے جانے والے دونوں روڈ ٹریفک کے لیے بند ہیں۔ ٹریفک کو قیوم آباد چورنگی سے بلوچ کالونی کی طرف اور سی این جی کٹ سے گودام چورنگی کی طرف بھیج رہے ہیں۔

ای بی ایم کازوے روڈ کازوے ندی، محمود آباد جانب کورنگی آنے جانے والے دونوں روڈ ٹریفک کے لیے بند ہیں، ٹریفک کو محمود آباد سے ایکسپریس وے جانب قیوم آباد کی طرف اور گودام چورنگی سے آنے والی کو قیوم آباد و شان چورنگی کی طرف بھیج رہے ہیں۔سرجانی ٹاؤن سیکٹر فور بی کے مکین گھروں میں محصور ہوگئے، درجنوں افراد تاحال گھر میں محصور ہیں۔ایدھی حکام نے بتایا کہ ریسکیو آپریشن جاری ہے، کشتیوں کی مدد سے مکینوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جارہا ہے، مجموعی طور پر 50 کے قریب گھر زیر آب آئے ہیں۔

محکمہ موسمیات نے 22 اگست تک سندھ، بلوچستان اور ملک کے دیگر حصوں میں شدید مون سون بارشوں کی پیشگوئی کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔میڈیا ذرائع کے مطابق محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بحیرہ عرب اور خلیج بنگال سے مون سون کے طاقتور سلسلے ملک میں داخل ہو رہے ہیں جن کا زیادہ اثر جنوبی حصوں پر ہوگا۔سندھ کے اضلاع مٹھی، تھرپارکر، عمر کوٹ، میرپورخاص، حیدرآباد، شہید بینظیر آباد، کراچی، ٹھٹھہ، بدین، سجاول، ٹنڈوالہیار، ٹنڈو محمد خان، سانگھڑ اور جامشورو میں گرج چمک کے ساتھ بارش اور کہیں کہیں معمول سے بہت تیز بارش کا امکان ہے جب کہ سکھر، لاڑکانہ، خیرپور اور جیکب آباد میں بھی وقفے وقفے سے بارشیں متوقع ہیں۔

محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ سندھ کے نشیبی علاقے بشمول کراچی، ٹھٹھہ، بدین، سجاول، تھرپارکر، عمر کوٹ، میرپورخاص، حیدرآباد، شہید بینظیر آباد، ٹنڈوالہیار، ٹنڈو محمد خان، سانگھڑ اور جامشورو میں طوفانی بارشوں کے باعث اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے جب کہ بلوچستان کے شمالی اور جنوب مشرقی حصوں میں ندی نالوں میں طغیانی پیدا ہو سکتی ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق تیز بارشیں، آندھیاں اور بجلی کڑکنے کے واقعات کچی عمارتوں، بجلی کے کھمبوں، سائن بورڈز، گاڑیوں اور سولر پینلز جیسے کمزور ڈھانچوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ اس صورتحال میں عوام، مسافروں اور سیاحوں کو غیر ضروری طور پر خطرناک علاقوں میں جانے سے گریز اور تازہ ترین موسمی اطلاعات سے باخبر رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
Live مون سون بارشیں سے متعلق تازہ ترین معلومات