کل جماعتی حریت کانفرنس کا نظر بند کشمیریوں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار ،اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے رہائی کےلئے بھارت پر دبائو ڈالنے کی اپیل

جمعرات 21 اگست 2025 11:53

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اگست2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے حریت رہنمائوں اور کارکنوں سمیت جیلوں میں نظر بند کشمیریوں کی حالت زار پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کی رہائی کےلئے بھارت پر دبائو ڈالیں۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت غیر قانونی نظربندیوں، گرفتاریوں اور جبر واستبداد کے دیگر ہتھکنڈوں کے ذریعے کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبانے کی کوشش کر رہا ہے لیکن وہ اپنے مذموم منصوبے میں کبھی کامیاب نہیں ہوگا۔ترجمان نے کہا کہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، نعیم احمد خان، آسیہ اندرابی، ایاز اکبر، شاہد الاسلام، معراج الدین کلوال، پیر سیف اللہ، فاروق احمد ڈار، فہمیدہ صوفی، ناہیدہ نسرین، ڈاکٹر حمید فیاض، ایڈووکیٹ میاں عبدالقیوم، مشتاق الاسلام، مولوی بشیر احمد عرفانی، بلال صدیقی، امیر حمزہ، محمد رفیق گنائی، ظفر اکبر بٹ، محمد حیات بٹ، معراج دین نندا، عبدالاحمد پرہ، نور محمد فیاض، حیات احمد بٹ، شوکت حکیم، ظہور احمد بٹ ، شکیل احمد یتو ،عمر عادل ڈار، سلیم ننہ جی، محمد یاسین بٹ، فیاض حسین جعفری، فردوس احمد شاہ، عادل سراج زرگر، دائو د زرگر، اسد اللہ پرے، انسانی حقوق کے محافظ خرم پرویز اور صحافی عرفان مجید سمیت ہزاروں کشمیری بھارتی جیلوں اور عقوبت خانوں میں بند ہیں جنہیں سخت انتقامی کارروائیوںکا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی حکام کی تمام تر چیرہ دستیوں کے باوجود نظر بندوں کے حوصلے بلند ہیں اور وہ کشمیر کاز کےلئے ہرقسم کی قربانی دینے کو تیار ہیں۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش، عالمی ریڈ کراس کمیٹی ، ایشیا واچ اور ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت انسانی حقوق کی تمام مقامی اور بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ نظر بند کشمیریوں کی رہائی اور تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرانے کے لیے اپنا اثر ورسوخ استعمال کریں۔