Live Updates

سپریم کورٹ نے عمران خان کی ضمانت منظوری کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا

ایسے ہی مقدمات میں دیگر ملزمان کو ضمانت دی جا چکی ، عمران خان کا کیس بھی اسی اصول پر دیکھا جائے گا، 3 رکنی بینچ کا فیصلہ

muhammad ali محمد علی جمعرات 21 اگست 2025 19:50

سپریم کورٹ نے عمران خان کی ضمانت منظوری کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 اگست2025ء) سپریم کورٹ نے عمران خان کی ضمانت منظوری کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا، 3 رکنی بینچ کے فیصلے کے مطابق ایسے ہی مقدمات میں دیگر ملزمان کو ضمانت دی جا چکی ، عمران خان کا کیس بھی اسی اصول پر دیکھا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی 8 مقدمات میں ضمانتوں کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی جانب سے 4 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے درخواستیں اپیلوں میں تبدیل کر کے منظور کر لیں، مبینہ سازش سے متعلق شواہد ٹرائل کے دوران ہی جانچے جائیں گے۔تحریری فیصلے کے مطابق ملزم کو فی کیس 1لاکھ روپے کے مچلکوں پر بعد از گرفتاری ضمانت دی جاتی ہے، لاہور ہائی کورٹ نے ضمانت کیس میں حتمی قسم کی فائنڈنگ دی، سپریم کورٹ ایسی کوئی آبزرویشن نہیں دے گی جس سے کسی کا کیس متاثر ہو۔

(جاری ہے)

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ایسے ہی مقدمات میں دیگر ملزمان کو ضمانت دی جا چکی ہے، بانی پی ٹی آئی کا کیس بھی اسی تسلسل کے اصول پر دیکھا جائے گا۔تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ کے 24جون کے فیصلے کے خلاف 8 اپیلیں دائر کی گئیں، بانی پی ٹی آئی کے خلاف لاہور کے مختلف تھانوں میں 9مئی کے مقدمات درج ہوئے۔تحریری فیصلے کے مطابق ایف آئی آرز میں انسدادِ دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئیں، استغاثہ کا بنیادی موقف اس الزام کے گرد گھومتا ہے کہ درخواست گزار نے سازش تیار کی۔

فیصلے کے مطابق پراسیکیوٹر نے عدالت کی توجہ 3گواہوں کے بیانات، میڈیا رپورٹس کی طرف مبذول کرائی، اسپیشل پراسیکیوٹر نے کہا کہ یہ تمام شواہد درخواست گزار کو مبینہ جرائم کے ارتکاب سے جوڑتے ہیں۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عدالت کی جانب سے یہ نکتہ اٹھایا گیا کہ اسی وقوع سے منسلک دیگر ملزمان ضمانت پر ہیں، ملزمان اعجاز احمد چوہدری، امتیاز محمود اور حافظ فرحت عباس کو اس عدالت نے ضمانت دے رکھی ہے۔تحریری فیصلے کہا گیا ہے کہ سپیشل پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ موجودہ درخواست گزار کا کیس بالکل مختلف ہے، اس معاملے میں یکسانیت کے اصول کا اطلاق نہیں ہو گا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات